ریاض(آئی این پی)سعودی عرب کے وزیر برائے قانون وانصاف نے نکاح خواں حضرات کے لیے ایک نیا حکم جاری کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ نکاح کی رجسٹریشن کے وقت متعلقہ خاتون کا زبانی ایجاب وقبول یقینی بنائیں، جب تک خاتون اپنی زبان سے ایجاب وقبول نہ کرے اس وقت تک نکاح کا اندراج نہ کیا جائے۔سعودی اخبارکے مطابق وزیر انصاف الشیخ ڈاکٹر ولید بن محمد الصمعانی نے نکاح کی رجسٹریشن کے مراکز، نکاح خواں حضرات اور فیملی کورٹس کو ہدایت کی کہ وہ نکاح کی رجسٹریشن کے دوران خواتین کے شرعی حقوق کو یقینی بنائیں۔ نکاح خواں خود خاتون سے اس کی زبانی ایجاب وقبول سنے تاکہ اس کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔وزیر انصاف کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 14 میں نکاح کی رجسٹریشن کے حوالے سے نکاح خواں حضرات کو عقد نکاح کی بنیادی شرائط اور ضوابط یقینی بنانے کی تاکید کی گئی ہے جب کہ آرٹیکل 23 میں وضاحت کی گئی ہے کہ نکاح خواں رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے مرد وزن کے زبانی اور تحریری بیانات لینے کے ساتھ رجسٹریشن فارم پر ان کے دستخط لازمی حاصل کرے گا۔انہوں نے نکاح خواں حضرات پرزور دیا کہ وہ نکاح کی رجسٹریشن سے قبل خاتون کا لفظی اقرار لازمی سنیں۔ چاہے عورت مطلقہ ہو یا کنواری ہو، حتی کہ اس کا ولی اس کا والد ہی کیوں نہ ہو۔ خواتین کی زبانی گواہی لازمی لی جائے۔