منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کینیڈین سپریم کورٹ کاحکم،ایران کی بڑی رقم داؤ پر لگ گئی

datetime 12  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران/اوٹاوا(این این آئی)کینیڈا کی ایک عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ تہران کی جانب سے منصوبہ بند حملوں کے متاثرہ افراد کو ہرجانے کی ادائیگی کے لیے کینیڈا میں ایرانی حکومت کی غیرسفارتی رقوم کو استعمال کیا جائے۔ ان حملوں پر عمل درآمد لبنانی تنظیم حزب اللہ اور فلسطینی تنظیم حماس نے کیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اونٹاریو میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ 1983ء سے 2002ء کے درمیان دھماکوں اور یرغمالیوں کے اغوا کی آٹھ کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کے خاندانوں کو، کینیڈا میں ایرانی حکومت کی ملکیت منقولہ و غیرمنقولہ مالی اثاثوں سے رقم منہا کر کے ہرجانہ ادا کیا جائے گا۔کینیڈا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق اس رقم کی قیمت تقریبا 1 کروڑ 30 لاکھ کینیڈیئن ڈالر (تقریبا 1 کروڑ امریکی ڈالر) ہے۔امریکی مقتولین کے خاندانوں نے کینیڈا میں یہ مقدمہ 2012 میں منظور کیے جانے والے ایک نئے قانون کے تحت دائر کیا تھا۔ اس قانون کے مطابق کارروائی کا شکار افراد اور ان کے اہل خانہ، ان ملکوں کے مالی اثاثوں سے ہرجانے کی رقم حاصل کرسکتے ہیں جن کو کینیڈا کی حکومت دہشت گردی کا سرپرست شمار کرتی ہے۔ کینیڈا بھی ایران کو ان ہی ملکوں میں شمار کرتا ہے۔مقدمے کے متن میں شامل حملوں میں بیونس آئرس، اسرائیل، لبنان اور سعودی عرب میں سیکڑوں امریکی مارے گئے تھے۔ ان ہی خاندانوں نے اسی کے مماثل ایک مقدمہ امریکی عدالت میں بھی دائر کیا تھا جس نے اپریل میں مذکورہ حکم سے ملتا جلتا فیصلہ جاری کیا تھا جس پر ایران کی جانب سے شدید اعتراض بھی سامنے آیا۔20 اپریل کو ایک امریکی عدالت نے یہ احکامات جاری کیے تھے کہ ایران اپنے امریکا میں منجمد اثاثوں میں سے دو ارب ڈالر ہرجانے کی رقم ادا کرے ۔اس ہرجانے کا مطالبہ اْن 1000 کے قریب امریکیوں کے خاندانوں نے کیا جو تہران کی جانب سے منصوبہ بند یا اس کی سپورٹ سے ہونے والے حملوں کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حسن جابر انصاری نے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق انصاری نے نے کہاکہ یہ فیصلہ کینیڈا کی بین الاقوامی پاسداری کے منافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ کینیڈا کی نئی حکومت کی جانب سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول کے مطابق بنانے کی یقین دہانیوں سے بھی متصادم ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کینیڈیئن حکومت کی شدت پسند اور غلط پالیسیوں پر نظر ثانی ضروری ہے۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…