جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میں غیرملکیوں کی ریٹائرمنٹ کےلئے نیاقانون لانے کافیصلہ

datetime 5  اکتوبر‬‮  2015
epa03966041 A photo made available on 26 November 2013 shows a Saudi police officer standing next to foreign workers, who had been illegally staying in the Kingdom, before being deported, in Riyadh, Saudi Arabia, 20 November 2013. Media reports on 13 November 2013 state Saudi authorities have detained more than 20,000 foreign migrant workers in the holy city of Mecca since a nationwide clampdown started. Saudi authorities began their sweep after the end of a seven-month amnesty for foreign migrants whose work permits had expired or who were not working for their official sponsors. EPA/STR
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)سعودی عرب میں غیرملکیوں کی ریٹائرمنٹ کےلئے نیاقانون لانے کافیصلہ .سعودی عرب میں غیر ملکیوں کو 60 سال کی عمر میں لازمی ریٹائر کیے جانے پر غور شروع ہوگیا ہے۔ مقامی افراد تو پہلے ہی 60 سال کی عمر کو پہنچنے پر ریٹائرڈ کردیئے جاتے ہیں جبکہ اب غیر ملکیوں پر بھی اس قانون کے اطلاق پر غور کیا جارہا ہے، ماسوائے ان افراد کے جو اپنے اپنے شعبوں میں انتہائی ماہر خیال کئے جاتے ہوں۔ موقر سعودی اخبار ”المدینہ“ کے مطابق سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکیوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر کے بارے میں تجاویز سعودی وزارت محنت نے تیار کی ہیں۔ خلیجی ممالک میں سب سے زیادہ آبادی اور دنیا میں تیل پیدا کرنے والے سب سے بڑے ملک سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں پرعمر کی فی الوقت کوئی قید نہیں لیکن سعودی شہری 60 سال کی عمر میں ریٹائر کر دئیے جاتے ہیں۔ جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ہیومن ریسورس کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر حسن نے اخبار کو بتایا کہ نئے قانون میں ریٹائرڈ ہونے والے غیر ملکی ورکر کی جگہ سعودی شہریوں کو نوکری دینے کی شق بھی شامل کی جانی چاہیے۔ گو کہ اخبار ی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کہ ریٹائر منٹ کی عمر سے متعلق قانون کب نافذ ہو گا تاہم ”عربین بزنس“ نامی ایک ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس قانون سے پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے والے 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً پانچ لاکھ غیر سعودی باشندے متاثر ہوں گے۔ سعودی وزارت محنت کے مطابق سعودی شہریوں کی 12 فیصد آبادی بے روزگار ہے اور نجی شعبے میں ہر 10 میں سے نو افراد غیر ملکی ہیں۔ سعودی حکومت نجی شعبے میں سعودی شہریوں کی تعداد بڑھانے کے لئے متعدد اقدامات کر رہی ہے جن میں کمپنیوں کو غیر ملکی ورکرز کا کوٹہ مقرر کرنے کا بھی پابند بنایاگیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق اگر کوئی کمپنی مقررہ کوٹے سے زیادہ غیر ملکی ورکر زکو کام دے گی تو اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…