بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

منیٰ میں ہلاکتیں بھگدڑ کی وجہ سے نہیں ہوئیں، ماہرین

datetime 2  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہجوم کے رویے کے ماہرین کے مطابق سانحہ منیٰ جیسے حادثات بدترین ہوتے ہیں تاہم جیسا ہم سوچتے ہیں یہ واقعات ان وجوہات کے باعث پیش نہیں آتے۔خیال رہے کہ سانحے میں اب تک کم از کم 1100 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اس واقعے میں 40 سے زائد پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے۔اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف سینٹ انڈروز کے سوشل سائیکالوجی کے پروفیسر اسٹیفن ریچر کے مطابق مقبول تصور تو یہ ہے کہ ایسے واقعات کے دوران ایک مقام پر ضرورت سے زیادہ لوگ بھر جاتے ہیں اور گھبراہٹ کے باعث لوگ بھاگنا شروع کردیتے ہیں تاہم حقیقت اس کے مختلف ہے۔لاس اینجلس ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عام خیال مکمل طور پر غلط ہے، سانحے کے حوالے سے ‘بھگدڑ’ اور ‘گھبراہٹ’ جیسی اصطلاحات استعمال ہورہی ہیں لیکن بھگدڑ کا مطلب گھبراہٹ کا شکار ہوکر بھاگنا ہوتا ہے لیکن اس طرح کے واقعات میں عمومی طور پر لوگ اپنی جگہ سے ہل بھی نہیں پاتے، دوڑنا تو دور کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبول خیال کے برعکس سانحے کا آغاز انتہائی سادہ انداز میں ہوتا ہے۔ ایسے سانحات چلتے ہوئے ہجوم میں سے چند افراد کے لڑکھڑاکر گرنے جانے سے شروع ہوتے ہیں جبکہ ان کے پیچھے موجود لوگ آگے بڑھنے کے لیے دھکے دینا شروع کردیتے ہیں کیوں کہ وہ آگے موجود لوگوں کے جھمگٹھے سے لاعلم ہوتے ہیں اور ایسی ہی صورت حال پر ہلاکتوں کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات میں نصف سے زائد اموات دم گھٹنے سے ہوتی ہیں کیوں کہ لوگوں کے پاس سانس لینے تک کی جگہ موجود نہیں ہوتی۔گزشتہ ہفتے کے حادثے کے ایک عینی شاہد کے بیان سے بھی اس مفروضے کی تائید ہوتی ہے۔خبر رساں ادارے اے پی کو عبداللہ لطفی نے بتایا کہ انہوں نے کسی کو وہیل چیئر سے گرتے ہوئے دیکھا اور ان کے پیچھے کئی دیگر افراد گرپڑے۔ ‘لوگ سانس لینے کے لیے ایک دوسرے پڑ چڑھ رہے تھے۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک لہر کی طرح تھا، آپ آگے جاتے اور اچانک ہی پیچھے آجاتے



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…