کابل (نیوز ڈیسک) افغانستان میں طالبان جنگجوو¿ں کے سٹریٹیجک لحاظ سے اہم شہر قندوز پر قبضے کو چھڑانے کے لیے افغان سکیورٹی فورسز جوابی حملے کے لیے شہر کے ہوائی اڈے پر جمع ہو رہی ہیں۔قندوز کی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ چند ہی گھنٹوں میں طالبان سے قندوز کا قبضہ واپس لینے کے لیے آپریشن کیا جائے گا۔سینکڑوں طالبان کے حملے کے باعث افغان فوج اور حکام پسپا ہو کر ہوائی اڈے میں جمع ہو گئے ہیں۔طالبان نے قندوز میں سرکاری عمارتوں کے علاوہ جیل پر بھی حملہ کیا اور سینکڑوں قیدیوں کو رہا کرا لیا۔یاد رہے قندوز پہلا شہر تھا جو طالبان کے ہاتھوں سے اس وقت گیا جب امریکہ نے 2001 کے حملوں کے بعد افغانستان میں آپریشن شروع کیا۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان جنگجو ہوائی اڈے کی جانب بھی پیش قدمی کریں گے۔ تاہم مقامی افراد نے بتایا کہ ایسی کوئی پیش قدمی نہیں ہو رہی۔ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ طالبان نے شہر کے مرکزی علاقے میں اپنا پرچم بھی لہرا دیا ہے۔افغان حکام کے مطابق اب تک لڑائی میں دو افغان فوجی اور 25 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ شہر میں موجود سکیورٹی اہلکاروں کی مدد کے لیے تازہ کمک بھیجی جا رہی ہے۔