لندن(نیوزڈیسک)شامی صدربشارالاسد کو بچانے کے لیے روسی غوطہ خورٹینکوں کی دمشق آمد ہوئی ہے ،میڈیارپورٹس کے مطابق روس نے شام کو ٹی 90 نامی ایک انتہائی خطرناک غوطہ خور ٹینک بھی فراہم کیا ہے۔ پچھلے ہفتے ٹی 90طرز کے سات ٹینک شام پہنچائے گئے ہیں۔ دیگر فوجی ساز وسامان اور 200 میرینز اس کے علاوہ ہیں،رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے صدر بشارالاسد کو فراہم کیے گئے اس خطرناک ٹیم کے بارے میں ایک رپورٹ میں تفصیلات شائع کی ہیں۔ اس ٹینک کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ گہرے پانی میں بھی کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکی اخبار نے سیٹیلائیٹ سے حاصل ہونے والی فوٹیج اور تصاویر بھی اپنی ویب سائٹ پرپوسٹ کی ہیں جس سے ٹی 90 کی طاقت کا بہ خوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے،روسی ساختہ ٹی 90 کو جدید ترین اور نہایت خطرناک ٹینکوں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کا مقابلہ امریکی ٹینک” M1 Abrams” کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ اس کی لمبائی 9.53 اور چوڑائی 3.78 میٹر جب کہ وزن 47 ٹن ہے اور اس میں تین فوجی سوار ہو سکتے ہیں۔ اس کے تین ڈیزل انجن ہیں۔ پہلا انجن V-84MS کہلاتا ہے جس کی طاقت 850 ہارس پاور کے برابر ہے۔دوسرا ڈیزل انجن V-84KD turbo- supercharged کہلاتا ہے جس کی طاقت 1000 ہارس پارو ہے اور تیسرا ڈیزل انجن V-85 کے نام سے مشہور ہے ۔ اس کی طاقت بھی 1000 ہارس پاور ہے۔ٹینک میں نصب آئل ٹینکی میں بہ وقت 1600 لیٹر ڈیزل ڈالا جاسکتا ہے۔ سب سے پہلے یہ ٹینک 1992ءمیں روسی فوج کے اسلحے کاحصہ بنا تھا۔پکی سڑکوں پر یہ ٹینک 65 کلو میٹر جب کہ کچے راستوں پر 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے۔ اس کا اہم ترین ہتھیا A46M2 نامی 125 ملی میٹر دھانے والی توپ ہے جو ایک منٹ میں چھ سے آٹھ گولے داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ توپ کے علاوہ دو مشین گنیں جن کے دھانے 7.62 ملی میٹر بتائے جاتے ہیں 2000 اور 300 گولیاں داغنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ جدید ترین ٹینکوں کو کیمیائی، حیاتیاتی اور جوہری حملوں سے بچاﺅ کےلئے NBC نامی ایک جدید حفاظتی آلے سے بھی لیس گیا گیا ہے۔