الریاض((نیوزڈیسک)عودی عرب کی بری فوج نے یمن کے سرحدی علاقے نجران سے یمن کے اندر گھس کر حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن میں 48جنگجوﺅں کو ہلاک اور دسیوں کو حراست میں لے لیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتحادی فوج کو وسطی یمن میںمآرب کے مقام پر بھی غیرمعمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور شمالی اور مغربی محاذوں پر اپاچی ہیلی کاپٹروں کی بمباری کے ساتھ ساتھ شہر کے اہم مقامات سے حوثی باغیوں کو نکال باہر کیا گیا ہے۔تعز میں بھی گھمسان کی لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ مزاحمتی فورسز نے حوثیوں اور علی صالح کی وفادار ملیشیا کے مشترکہ حملے پسپا کرتے ہوئے دشمن کو بھاری جانی نقصان سے دوچار کیا ہے۔یمن میں فوجی محاذ پر گرما گرمی کے ساتھ ساتھ مسئلے کے سیاسی حل کے لیے بھی کوششیں ایک بار پھر تیزہوگئی ہیں۔ ادھراقوام متحدہ کے یمن کے لیے خصوصی مندوب اسماعیل ولد الشیخ احمد دوبارہ ریاض پہنچ گئے جہاں وہ سعودی اور یمنی قیادت سے بات چیت کریں گے۔ بعد ازاں ان کی مسقط میں حوثی باغیوں کے نمائندوں سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ ان ملاقاتوں کا مقصد یمن میں جاری بحران کے سیاسی حل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ یمن کی جلا وطن حکومت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قرار داد 2216 کے دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کے لیے تیار ہے۔ بشرطیکہ فریق ثانی بھی اسی قرارداد کے اندر رہتے ہوئے بات چیت کرنے پرآمادگی کا اظہار کرے۔