بداپسٹ (نیوز ڈیسک) ہنگری کے دارالحکومت بڈاپیسٹ کے ریلوے سٹیشن پر سینکڑوں تارکین وطن پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ پولیس نے انھیں یورپ کے کسی دوسرے ملک جانے سے روکنے کے لیے سٹیشن کو بند کر دیا ہے۔ حکومت کے ترجمان زولٹان کوواسک نے ریلوے سٹیشن کے بند کیے جانے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ ہنگری یورپی یونین کے قانون کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ جنگ اور ظلم و جبر سے تنگ آ کر ہزاروں تارکین وطن شمالی یورپ پہنچنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں تاکہ وہاں جا کر پناہ حاصل کریں جبکہ دوسری جانب یورپی یونین کے ممالک اس کا حل تلاش کرنے کے لیے مسلسل سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں۔ تارکینِ وطن سے متعلق یورپی یونین کے اصول جسے ’ڈبلن ضابطہ‘ بھی کہتے ہیں، کے مطابق پناہ گزینوں کو اس ملک میں پناہ حاصل کرنی چاہیے جہاں وہ سب سے پہلے داخل ہوئے ہیں۔ اب جبکہ اٹلی اور یونان جیسے ممالک نے کہا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کی کثرت تعداد کے پیش نظر انھیں سنبھالنے سے قاصر ہیں اس لیے تارکین وطن اب شمال کا رخ کررہے ہیں۔ اس سے قبل ہنگری نے تارکین وطن کے ری جسٹریشن کی کوششوں کو بظاہر ترک کردیا تھا اور ان کی ایک بڑی تعداد کو پیر کے روز مشرقی بڈاپیسٹ کے قریب کلیٹی سٹیشن پر سفر کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ وہ ویانا اور جنوبی جرمنی جا سکیں لیکن منگل کے روز پولیس نے سٹیشن خالی کروا دیا اور اب تقریبا ایک ہزار پناہ گزین سٹیشن کے باہر موجود ہیں۔