آذر بائیجان کی قیدی صحافی کا جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

2  ستمبر‬‮  2015

باکو(نیوز ڈیسک) آذربائیجان کی ایوارڈ یافتہ صحافی خدیجہ اسمایلووا نے سزا سنائے جانے سے قبل دیئے گئے باغیانہ بیان میں عزم ظاہر کیا ہے کہ طویل سزا اس کے باوجود اس کا حوصلہ کم نہیں ہو گا اور وہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ اخباری رپورٹ کے مطابق اسمایلووا کو منگل کے روز بند کمرے کی سماعت کے بعد ساڑھے سات برس قید کی سزا سنائی گئی ہے جسے اس نے سیاسی دباو کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ عدالت نے اس کو اپنا پورا بیان پڑھنے کی اجازت نہیں دی تاہم کارروائی کا حصہ بنانے کیلئے اس کا جو بیان ریکارڈ کیا گیا ہے اس میں اسمایلووا نے کہا ہے کہ میں جیل میں بند رہوں گی مگر کام جاری رہے گا۔ استغاثہ کے وکلا نے عدالت سے درخواست کی کہ اسمایلووا کو ہتک عزت، ٹیکس نادہندگی، غیرقانونی کاروباری سرگرمیوں اور حیثیت کے ناجائز استعمال پر نو برس کی سزا سنائی جائے تاہم عدالت نے ساڑھے سات برس قید کی سزا سنائی ہے۔ انسانی حقوق کے فعالیت پسندوں نے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈینس کریووشیو نے کہا ہے کہ من گھڑت الزامات کے تحت یہ ایک اور غلط مقدمہ تھا، حکومت سیاسی کارکنوں، صحافیوں، انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں اور درحقیقت ہر اس شخص کیخلاف ظالمانہ کارروائیاں کر رہی ہے جو کھلے عام تنقید کرتا ہے۔واضح رہے کہ آذر بائیجان میں اس سے قبل بھی متعدد صحافیوں اور فعالیت پسندوں کو جیل بھیجا جا چکا ہے جن کے بارے میں عمومی رائے یہی ہے کہ حکومت یہ کارروائیاں اختلاف رائے کو دبانے کیلئے کر رہی ہے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…