جدہ (نیوزڈیسک) مسجد الحرام کی انتظامیہ نے گزشتہ روز کعبہ کے غلاف کو زمین سے تین تین میٹر اونچا کرکے اس پر چاروں طرف دو میٹر چوڑا سفید کپڑا لپیٹ دیا۔ ہر سال حج سیزن کے موقع پر لاکھوں زائرین اسے پکڑ تے اور کھینچتے ہیں جبکہ بعض زائرین اس کے ٹکڑے کاٹ لیتے ہیں یا دھاگے نکال لیتے ہیں جس کے نتیجے میں غلاف کعبہ کے خراب ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے چنانچہ حفاظت کے پیش نظر غلاف کعبہ کو ہر سال حج سیزن کے دوران زمین سے اونچا کر دیا جاتا ہے۔ حج سیزن کے اختتام پر اسے دوبارہ نیچے کر دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ہر سال حج کے موقع پر یوم عرفہ یعنی 9ذوالحجہ کو کعبہ کا غلاف تبدیل کرکے نیا غلاف چڑھایا جاتا ہے جس پر دو کروڑ ریال لاگت آتی ہے۔ اس کی تیاری میں خالص ریشم اور سونے کے تار استعمال کئے جاتے ہیں۔ دوسری طرف سعودی عرب میں اس سال حج کے دوران مسجد الحرام کے 200 دروازے کھول دیئے جائیں گے۔ حرمین الشریفین کے نگران ادارے کے اعلیٰ عہدیدار عبداللہ التمع کے مطابق حج کے دنوں کے دوران مسجد الحرام کی شمالی طرف حاجیوں کی آمدورفت معمول پر رکھنے کیلئے شاہ عبدالعزیز گیٹ سمیت اس کے نزدیک کے دروازے کھول دیئے جائیں گے۔ نگران اعلیٰ کے مطابق مسجد الحرام کے تعمیری کام کی وجہ سے اس وقت بند دروازے کھولنے کا سلسلہ 4 ستمبر سے شروع ہو جائے گا جس کے ساتھ ہی تعمیری کام حج تک موقوف کر دیا جائے گا