مقبوضہ بیت المقدس (نیوز ڈیسک) اسرائیلی بربریت کی تازہ مثال سامنے آئی ہے جس کے مطابق اسرائیل کی ایک جیل میں 9بارعمر قید اور 20 سال اضافی قید کی سزا کا سامنا کرنیوالے بزرگ فلسطینی سیاسی رہنماءاور حماس کے مغربی کنارے میں لیڈر الشیخ جمال ابو الھیجاءپر پچھلے 14سال سے عزیزو اقارب سے ملاقات پرپابندی عائد ہے۔اطلاعات کے مطابق الشیخ ابو الھیجائ اس وقت بئر سبع کی جیل میں قید ہیں جہاں ان کے ہمراہ ان کے دو صاحبزادے عماد اور عاصم بھی پابند سلاسل ہیں،عماد نے اس جیل میں دو سال اور عاصم نے ڈیڑھ سال قید کاٹ لی ہے۔فلسطینی قیدی ابو الھیجاء کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 14سال سے ابو الھیجائ سے ملاقات نہیں کرسکے ہیں۔ ان کے ایک عزیز کی ایک سال قبل صرف ایک ملاقات اس وقت ہوئی تھی جب ان کا ایک بیٹا حمزہ صہیونی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگیا تھا۔خیال رہے 56 سالہ ابو الھیجائ کو صہیونی فوج نے 26 اگست 2002ءکو حراست میں لیا گیا۔ ان پر مغربی کنارے کے جنین شہر میں القسام بریگیڈ منظم کرنے اور فدائی حملوں کی منصوبہ بندی سمیت اسرائیل کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔