لندن (نیوز ڈیسک) آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی توقعات کے مطابق جمعرات کے روز شائع ہونے والے سرکاری اعداد و شمار میں برطانیہ کی غیر ملکی آبادی پہلی بار ٹاپ آٹھ ملین تک پہنچ گئی۔ ٹیلی گراف کے مطابق یونیورسٹی پر آزاد ماہرین کے ایک گروپ ”دی مائیگریشن آبزرویٹری“ نے پیش گوئی کی تھی کہ قومی شماریاتی دفتر (او این ایس) کی جانب سے گزشتہ روز شائع ہونے والے اعداد و شمار میں یہ تعداد ریکارڈ کو چھو لے گی۔ غیر ملکیوں کی آبادی میں یہ اضافہ کئی برسوں کے بعد ہوا ہے۔ او این ایس کے حالیہ اعداد و شمار میں ہر سال لاکھوں کی کمی کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ حتیٰ کہ آخری اعداد و شمار میں معمولی سے اضافے نے ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ عشرہ میں برطانیہ پر امیگریشن نے جو اثرات مرتب کئے ہیں ان سے ریلیف کو مشکل میں ڈال دیں گے جبکہ یورپین یونین بھر میں مائیگریشن بحران جاری ہے۔ ایک روز قبل ہنگری میں حکام نے بتایا کہ ریکارڈ تعداد میں لوگ جن میں شامیوں کی اکثریت تھی پڑوسی سربیا سے اندر آگئے۔2000سے زائد افراد جو کہ یومیہ بلند ترین تعداد ہے اس ہفتہ کے آغاز میں صرف ایک دن میں داخل ہوئے۔ اسی اثنا میں جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شامی پناہ گزینوں کے لئے قوانین میں نرمی کی ہے تاہم ہزاروں افراد مسلسل جنوبی یورپ میں آ رہے ہیں۔5000سے زائد مائیگرنٹس کے لئے کی بندرگاہ کے باہر جمع ہیں جو کہ برطانوی سرزمین پر پہنچنے کے لئے چینل ٹنل کے ذریعے رات کے وقت نکلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس بحران کے نتیجے میں یورپین یونین میں آزادانہ نقل و حرکت کے قانون پر نظر ثانی کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون طویل عرصہ سے اس قانون میں تبدیلی کے لئے کہہ رہے ہیں۔تارکین وطن میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں