واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکا نے افغانستان میں بروئے کار مزاحمتی گروپ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ کے بھائی کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ۔امریکی محکمہ خارجہ نے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کو پہلے ہی عالمی دہشت گرد قرار دے رکھا ہے اور اب ان کے بھائی عبدالعزیز حقانی کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔سراج الدین حقانی کو گذشتہ ماہ ملا محمد عمر کے انتقال کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد افغان طالبان کا نائب امیر مقرر کیا گیا ہے۔محکمہ خارجہ نے واشنگٹن میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ عزیز حقانی گذشتہ کئی سال سے افغان حکومت کے اہداف کے خلاف دھماکا خیز مواد سے حملوں اور ان کی منصوبہ بندی میں ملوّث ہیں۔انھوں نے اپنے بھائی بدرالدین حقانی کی موت کے بعد حقانی نیٹ ورک کے تمام بڑے حملوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔امریکا نے پہلے ہی عبدالعزیز حقانی کے سر کی قیمت پچاس لاکھ ڈالرز مقرر کررکھی ہے اور حقانی نیٹ ورک کو دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔اب نئی پابندی کے تحت ان کے امریکا میں کسی بھی قسم کے اثاثے منجمد کر لیے جائیں گے اور امریکی شہری ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی لین دین نہیں کرسکیں گے۔حقانی نیٹ ورک کے بارے میں امریکی ذرائع ابلاغ اور خفیہ ایجنسیوں کا دعویٰ ہے کہ اس کے جنگجو پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں خفیہ پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔اس کے القاعدہ کے ساتھ قریبی تعلقات بتائے جاتے ہیں اور اس نے مبینہ طور پر افغانستان میں امریکا اور حکومتی اہداف پر سب سے تباہ کن حملے کیے ہیں۔امریکی انٹیلی جنس نے اسی نیٹ ورک کو 2009ء میں خوست میں کیمپ چپ مین پر خود کش بم حملے کا ذمے دار ٹھہرایا تھا۔اس واقعے میں سی آئی اے کے سات اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔