واشنگٹن(نیوز ڈیسک)1966 سے 2012 تک دنیا بھر میں پیش آنے والے فائرنگ کے مجموعی واقعات میں سے اکتیس فی صد واقعات امریکہ میں رونما ہوئے۔البامہ یونیورسٹی کے کریمینل جسٹس کے پروفیسر ایڈم لینکفورڈ کی جانب سے کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق قتل عام کے لیے امریکہ میں اکثر اوقات ایک نہیں بلکہ دو قسم کے ہتھیار استعمال کئے جاتے ہیں۔دنیا کی صرف پانچ فی صد آبادی کے حامل ملک امریکہ میں فائرنگ واقعات کی شرح 31فی صد ہے۔یہ ریسرچ رپورٹ امریکن سوشیالوجیکل ایسوسی ایشن کے 110ویں اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق آبادی کے لحاظ سے امریکہ ،یمن، سوئٹزر لینڈ،فن لینڈ اور سربیا سب سے زیادہ چھوٹے ہتھیار رکھنے والے پانچ ممالک میں شامل ہیں۔فائرنگ کے زیادہ واقعات والے 15ممالک میں بھی یہ پانچ ممالک شامل ہیں جو محض اتفاق نہیںیہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں دو کروڑ آتشیں ہتھیار لوگوں کے پاس موجود ہیں جو کسی دوسرے ملک کی نسبت بہت زیادہ ہیں۔امریکہ میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات کا ایک نتیجہ یہ نکلا ہے کہ امریکی پولیس ایسے واقعات کی صورت میں زیادہ موثر اقدامات کرنے کے قابل ہوئی ہے۔امریکہ میں فائرنک کے زیادہ تر واقعات اسکولوں، کارخانوں اور دفاتر میں پیش آتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں