بروکلین(نیوز ڈیسک)لاسکول کی گریجویٹ راجہ راجیشوری کو نیویارک سٹی کی پہلی بھارتی امریکن جج تعینات کردیا گیا ہے ۔ دی ہندو کے مطابق ایک انٹرویو میں جج راجیشوری کا کہنا تھا یہ ناقابل یقین ہے بھارت سے آنیوالے تارک وطن کیلئے یہ امریکی خواب کی تکمیل ہے ایک دور دراز ملک سے آنے والی لڑکی نے یہ کرد دکھایا ہے انہوں نے کہا وہ شکر گذار ہیں ۔ 43 سالہ جج راجیشوری کی خصوصی دال چسپی خواتین اور بچوں کے کیسز ہیں اور2009 میں معروف کارلوس روزاریو کیس ان کی زندگی میں اہم موڑ ثابت ہوا ۔ جج راجیشوری کا کہنا ہے کہ نیویارک ایک مختلف النوع نسلی اور ثقافتی معاشرہ ہے جہاں صرف دو ججز ہیں اور کوئی خاتون جج نہیں تھی مختلف النوع ونسلی نیویارکرز کو انصاف کی فراہمی اور ان کی مختلف وسائل جیسے ترجمان کی فرہامی یقینی بناو ں گی راجیشوری سے پہلے بھی محکمہ انصاف میں متعدد بھارتی نژاد امریکی خواتین جھنڈے گاڑ چکی ہیں ۔ ان میں بہار میں پیدا ہونیوالی سبیتا سنگھ جو میسا چیوسٹس کی دولت مشترکہ کی تاریخ کی جنوبی ایشیاءسے تعلق رکھنے والی پہلی جج ہیں بوسٹن یونیورسٹی لاسکول کی گریجویٹ جج سنگھ بوسٹن اٹارنی آفس میں پراسکیوٹر بھی رہ چکی ہیں ۔ وہ نارتھ امریکا ساوتھ ایشین بار ایسوسی ایشن کی موجودہ صدر بھی ہیں اسی طرح کوئنز دی اے کی سینئر اسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی اوشر پنڈت بھی کوئنز کاونٹی سول کورٹ نیویارک کی جج نامزد ہوچکی ہیں کیرالا میں پیدا ہونیوالی راشیل کنجومن پاو لورز پلی بھارتی نژاد امریکن ہیں جنہیں امریکی صدر نے نامزد کیا اور امریکی سینٹ نے ان کی امریکی اٹارنی کے عہدے کیتوثیق کی اسی طرح کیتھی بسون پنسلوانیا سے بننے والی بھارتی نژاد امریکی جج تھیں کمالا حارث 2011 سے راست کیلئے فورنیا سے اٹارنی جنرل چلی آرہی ہیں اور اب امریکی سینٹ کا انتخاب لڑ رہی ہیں