سری نگر(نیوزڈیسک) قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات میں پاکستان کی جانب سے حریت رہنماو ں کو دعوت کے بعد بھارت نے حریت قیادت کے خلاف کریک ڈاو ن شروع کردیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کی 23 اگست کو ہونے والی ملاقات میں شرکت کی دعوت سے قبل ہی بھارتی حکومت نے حریت رہنماو ں کے خلاف کریک ڈاو ن شروع کردیا بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر اور سری نگر میں اہم کشمیری رہنماو ں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق , عباس انصاری کو گھروں میں نظر بند کردیا گیا . یاسین ملک کو حراست میں لے لیا گیا جنہیں بعد ازاں ان کو سری نگر کے معصومہ پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا۔کشمیر کی خاتون رہنما اور دختران ملت نامی تنظیم کی سربراہ آسیہ اندرابی کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا اور گھر میں موجود اہل خانہ کے ساتھ بد سلوکی کی ہے دوسری جانب آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ بھارتی مظالم پاکستان سے محبت کو ختم نہیں کرسکتے۔سید علی گیلانی کے ترجمان ایاز اکبر نے بی بی سی کو بتایا کہ ہم جب اٹھے ہیں تو گیٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی یہاں تک کے سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار بھی تعینات تھے جو دفتر سے باہر اور اس کے اندر آنے سے روک رہے تھے یہ دفتر ہی سید علی گیلانی کی رہائش گاہ بھی ہے خیال رہے کہ 23 اگست کو پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات طے ہے، اسی دن نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبد الباسط نے حریت رہنماو ¿ں کو بھی ملاقات کے لیے مدعو کیا میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان کی حکومت نے کشمیری رہنماو ¿ں کو سرتاج عزیز سے ملاقات نہ کرنے کی وارننگ دی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سید علی گیلانی کے ترجمان ایاز اکبر نے بیان جاری کیا تھا کہ حریت رہنما سید علی گیلانی 23 اگست کو پاکستان کے ہائی کمشنر عبد الباسط سے ملاقات کریں گے، سید علی گیلانی نے ملاقات کی دعوت قبول کر لی ۔یاد رہے کہ پاکستان کے سیکیورٹی مشیر سرتاج عزیز کی 23 اگست کو دہلی میں ہندوستان کے سیکیورٹی مشیر اجیت دیول سے ملاقات طے ہے۔قبل ازیں بھارت نے پاکستان سے گزشتہ برس ستمبر (2014) میں سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات اس وقت ملتوی کر دیئے تھے جب اسلام آباد کی جانب سے کشمیر کے حریت رہنماوں کو مذاکرات کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔