سیواستوپول(نیوز ڈیسک) روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صدر ولادیمرپوٹن آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ جائیں گے اور وہ اپنے امریکی ہم منصب براک اوباما سے ملاقات کے لیے دستیاب ہیں۔کرائمیا کے علاقے سیواستوپول میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی کہ پوٹن جنرل اسمبلی کے 70 ویں سربراہ اجلاس میں شریک ہوں جو کہ 15 ستمبر سے نیویارک میں شروع ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تو صدر پوٹن صدر اوباما سے ملاقات کر سکتے ہیں۔“ہمارا خیال ہے کہ ہمارے امریکی ساتھی رابطے جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ اور اگر ان کی طرف سے ایسی کوئی تجویز ہوئی تو میرا خیال ہے کہ ہمارے صدر اس کا مثبت انداز میں جائزہ لیں گے۔”اقوام متحدہ کی طرف سے اجلاس سے خطاب کے لیے جاری کی گئی فہرست کے مطابق صدر پوٹن جنرل اسمبلی سے 28 ستمبر کو خطاب کریں گے۔ادھر بدھ کو پوٹن اپنے اعلیٰ روسی عہدیداروں کے ساتھ اپنے دوسرے دورے پر کرائمیا پہنچے۔ بحیرہ اسود کے یہ جزیرہ نما خطہ گزشتہ سال یوکرین سے علیحدہ ہو کر روس کے ساتھ شامل ہو گیا تھا۔سواستوپول میں خطاب کرتے ہوئے صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ “بیرونی فورسز” کی طرف سے جزیرہ نما میں صورتحال کو غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔رواں ہفتے کے اوائل میں یوکرین کے صدر پٹرو پوروشنکو نے پوٹن کے اپنے عہدیداروں کے ساتھ کرائمیا کے دورے کو “مہذب دنیا کے لیے ایک چیلنج” قرار دیا تھا