بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

استنبول میں محل پرحملہ ،جنوب مشرق میں بم دھماکا،8 فوجی ہلاک

datetime 20  اگست‬‮  2015
Turkish policemen secure the area after a shooting incident near the entrance to Dolmabahce palace in Istanbul, Turkey August 19, 2015. Turkish police detained two suspects with automatic weapons after a shooting on Wednesday near the entrance to Istanbul's Dolmabahce palace, popular with tourists and home to the prime minister's Istanbul offices, the Dogan news agency said. REUTERS/Osman Orsal
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ترکی کے سب سے بڑے شہراستنبول میں مسلح افراد نے ایک محل پر فائرنگ کی ہے اور ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں ایک بم حملے میں آٹھ فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔استنبول کے گورنر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ دولمہ باتچہ محل پر حملے کے بعد ایک دہشت گرد گروپ سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان دونوں سے دستی بم اور ایک خودکار رائفل برآمد ہوئی ہے۔واضح رہے کہ اسی محل میں استنبول میں ترک وزیراعظم کے دفاتر قائم ہیں۔حملے میں کوئی شخص ہلاک ہوا ہے اور نہ کسی گروپ نے فوری طور پر اس کی ذمے داری قبول کی ہے۔ماضی میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے جنگجو دولمحہ باتچہ محل کو اپنے حملے میں نشانہ بنا چکے ہیں۔درایں اثناء کالعدم علاحدگی پسند گروپ کردستان ورکز پارٹی ( پی کے کے) سے تعلق رکھنے والے جنگجوو¿ں نے جنوب مشرقی صوبے سیرت میں ایک بم حملے میں آٹھ فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔بم ایک شاہراہ پر نصب کیا گیا تھا۔ترکی میں مشتبہ جنگجوو¿ں کے ان حملوں سے صرف ایک روز قبل وزیراعظم احمد داو¿د اوغلو نے مخلوط حکومت کے قیام کے لیے اپنی کوششیں ترک کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملک میں قبل ازوقت نئے انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔احمد داو¿د اوغلو نے بدھ کو ٹیلی ویڑن سے نشر کی گئی تقریر میں کہا ہے کہ ”حکومت کی تشکیل میں ناکامی کے بعد اب ہمیں عوام کی منشاء کے مطابق کوئی حل تلاش کرنا ہوگا۔ہم تیزی سے نئے انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں”۔استنبول میں محل پر حملے کے وقت احمد داو¿د اوغلو دارالحکومت انقرہ میں تھے اور انھیں دوران تقریر ہی حملے کی اطلاع ملی تھی لیکن انھوں نے اپنی تقریر روکی نہیں ہے۔نیٹو کے اتحادی ملک ترکی میں تشدد کے واقعات میں اضافے کے بعد سکیورٹی کی صورت حال روز بروز ابتر ہوتی جارہی ہے۔ترکی نے گذشتہ ماہ جنوب مشرقی علاقوں میں کرد جنگجوو¿ں اور داعش کے سکیورٹی فورسز پر حملوں کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا تھا۔اس کے لڑاکا طیارے شمالی عراق اور ملک کے اندر کرد جنگجوو¿ں کے ٹھکانوں اور شمالی شام میں داعش کے جنگجوو¿ں پر فضائی حملے کررہے ہیں اور ترکی نے امریکا کو داعش کے خلاف جنگ میں اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔ترک سکیورٹی فورسز نے مشتبہ جنگجوو¿ں کے خلاف کریک ڈاو¿ن بھی جاری رکھا ہوا ہے اور گذشتہ ایک ماہ کے دوران ڈھائی ہزار کے لگ بھگ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…