نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے متحدہ عرب امارات کے دورے نے اہم کامیابی حاصل کرلی ہے۔ مودی اور یواے ای کے ولی عہد شیخ محمد بن زیدالنہیان نے دہشتگردی، انتہاپسندی اور منظم جرائم کے خلاف تعاون پر اتفاق کیا ہے جبکہ انٹیلی جنس شیئرنگ بھی کی جائے گی اور انتہاپسندی کی مالی ماونت پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ دونوں رہنماوں کے مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ملک ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی دہشتگرد گروپوں کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہ کریں۔ تجزیہ کار مودی کے دورہ یو اے ای اور مشترکہ بیان کو بہت اہمیت دے رہے کیونکہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات کو پاکستان کا اتحادی سمجھا جاتا تھا اور اس کے حکمران خاندان کے پاکستان سے ذاتی مراسم تھے اور شہزادے شکار کے لئے بھی پاکستان جاتے ہیں مگر اب یو اے ای کی پالیسی میں واضح تبدیلی دکھائی دے رہی ہے اور وہ بھارت کے زیادہ قریب آرہا ہے۔ بھارتی میڈیا مشترکہ بیان میں دہشتگردی کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال نہ کرنے کو پاکستان کی جانب اشارہ سمجھ رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ بھارت یو اے ای تعاون سے داود ابراہیم اور شدت پسند گروپوں کیخلاف کارروائی ہوسکتی ہے کیونکہ دونوں یو اے ای کو اپنی کارروائیوں کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔