کابل(نیوزڈیسک)افغاان سیکورٹی فورسزنے ملک کے مختلف شہروں میں سرچ آپریشن کے دوران سات پاکستانیوں سمیت 100جنجگوﺅں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ، واضح رہے کہ افغان فورسز نے ان پاکستانیوں کو جنگجو قراردیا ہے مگر تاحال آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی کہ کیا واقعی یہ پاکستانی جنگجوتھے یا عام شہری-سکیورٹی فرسز کی کارروائی میں کئی دیہات طالبان کے قبضے سے چھڑا لیے گئے، اس دوران طالبان کے قبضہ سے خطرناک اسلحہ،بارود،زیرزمین نصب کی جانے والی ڈیوائسزاوردیگر کئی ہتھیار بھی قبضے میں لے لیے گئے،غیرملکی خبررسان ادارے کے مطابق پیر کو افغان وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہاگیاکہ مختلف علاقوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران طالبان کے 100 افراد کو ہلاک کر دیا گیا،ہلاک ہونے والوں میں سات پاکستانی جنگجوبھی شامل ہیں،بیان میں کہاگیاکہ سیکورٹی فورسزنے آپریشن صوبہ ننگرہار، پروان، بغلان، قندوز، فاریاب، سرپل، اورزگان، جوزجان، پکتیکا اور ہلمند میں کیاگیا،بیان کے مطابق افغان فوج نے طالبان کے 82 افراد کو زخمی بھی کر دیا،سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فرسز کی کارروائی میں کئی دیہات طالبان کے قبضے سے چھڑا لیے گئے ۔بیان کے مطابق طالبان کے قبضہ سے خطرناک اسلحہ،بارود،زیرزمین نصب کی جانے والی ڈیوائسزاوردیگر کئی ہتھیار بھی قبضے میں لے لیے گئے،بیان میں کہاگیاکہ طالبان کا مقابلہ کرنے کے لیے افغان فوجی اور پولیس اہلکار میدان میں ہیں لیکن انھیں غیر ملکی افواج کی جانب سے کوئی مددحاصل نہیں ہے ،فی الوقت افغانستان میں نیٹو کے چند ہزار فوجی ہیں موجود ہیں اور ان میں سے اکثریت دسمبر 2014 میں عسکری مشن کے خاتمے کے بعد اب تربیتی کاموں میں مصروف ہے۔بیان میں افغانستان کی وزارت داخلہ نے کے کسی جانی ومالی نقصان کی اطلاع نہیں دی اورنہ ہی اس بارے میں طالبان کی جانب سے کوئی بیان سامنے آیاہے ۔