اسلام آباد(نیوزڈیسک)افغانستان نے اپنی ہی لگائی ہوئی آگ بجھانے کیلئے پاکستان کارخ کرلیا،افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ جمعرات کو پاکستانی حکام کے ساتھ دہشتگردی کیخلاف تعاون پر بات چیت کیلئے اسلام آباد کا دورہ کرینگے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہوچکی ہے اور افغانستان کی طرف سے پاکستان پر مختلف قسم کے الزامات لگائے جارہے ہیں، توقع ہے کہ دورے میں پاکستانی حکام اس حوالے سے اپنا موقف پیش کرینگے اور دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی فضاءپیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ افغان ذرائع نے این این آئی کو بتایا کہ وفد میں افغان قائم مقام وزیر دفاع معصوم ستانک زئی اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ رحمت اللہ نبیل بھی شامل ہونگے ۔ افغان وفد کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاکہ ملا عمر کے وفات کی تصدیق کے بعد امن مذاکرات میں تعطل اور کابل اور افغانستان کے کئی شہری علاقوں میں حالیہ دھماکوں کے بعد پیدا ہونیوالی کشیدگی کو کم کیا جا سکے ۔ پاکستان نے کابل اور دیگر علاقوں میں ہونیوالے دھماکوں کی مذمت اور دہشتگردی کیخلاف افغانستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی ۔ افغان وفد پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز کے ساتھ باضابطہ مذاکرات کرینگے ۔ وفد دیگر سول اور فوجی حکام سے بھی ملاقاتیں کریگا