ایتھنز ( ویب ڈیسک ) معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے یونان نے یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے 85ارب یورو کا قرض حاصل کر لیا ، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف اور یورپی یونین کیساتھ ہونے والے معاہدے کےمیں یونان یہ رقم تین سال کے عرصے میں حاصل کر پائے گا، ایتھنز میں ہونے والے اس سمجھوتے پر طویل اور نہایت دشوار مذاکراتی عمل جاری رہا ، منگل کے روز یونان کی وزارت خارجہ آئی ایم ایف اور یورپی یونین سے ہونے والے اس بڑے سمجھوتے کا باضابطہ اعلان کیا ، توقع کی جار ہی ہے کہ یونان یورو زون سے نہیں نکلے گا اور دیوالیہ پن کا شکار ہونے سے بھی بچ جائے گا، واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل یونانی وزیر خارجہ یوکلیڈ تساکالوتس نے عندیہ ظاہر کیا تھا کہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کئی ارب روپے کا بیل آﺅٹ معاہدہ عمل میں آرہا ہے جس کی تفصیلات بھی سامنے آجائیں گی ، اس سے پہلے یونان کی پارلیمنٹ نے یوروزون کا دیا گیا بیل آﺅٹ پیکج سخت شرائط کیساتھ منظور کیا تھا ، اس وقت پارلیمینٹ کے باہر مظاہرین کساد بازاری کے خلاف شدیدمظاہرہ کر رہے تھے اور انکی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی جاری تھیں ، ایک سرکاری اہلکار کے مطابق جن بینک کے قرضوں کی وصولیاں نہیں ہورہی ان کے بندوبست کرنے کے طریقہ پر بھی سمجھوتے میں اتفاق ہواہے جبکہ ایک نیا نجی فند کا نظام بھی وضع کی جائےگا ، کہا جارہا ہے کہ معاہدے میں یہ دونوں مسائل اہمیت کے حامل رہے ہیں ،