منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

رکشہ چلانے والے نے نوٹوں سے بھرا بیگ لوٹا دیا

datetime 10  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت کے گلابی شہر جے پور کے رکشہ چلانے والے عابد قریشی نے سڑک پر لاوارث ملنے والے ایک لاکھ 17 ہزار روپے پولیس کے حوالے کر دیے۔ہر رکشہ ڈرائیور کی طرح عابد کی زندگی بھی پاں کے دم پر چلتی ہے، لیکن اب ان کی ایمانداری کی تعریف چہار جانب ہو رہی ہے۔جے پور پولیس نے رکشہ ڈرائیور عابد کی تعریف کی ہے۔رکشہ چلا کر زندگی کی گاڑی کھینچنے والے عابد کو بدھ کی شام جے پور کے چوڑا راستہ بازار میں روپے سے بھرا ایک بیگ ملا تو وہ چونک گئے۔وہ کہتے ہیں: میں نے ٹھوکرمار کر دیکھا بیگ میں روپے بھرے تھے۔ میں بیگ لے کر گھر پہنچا اور بیوی امینہ سے صلاح مشورہ کیا۔ ہم دونوں نے طے کیا کہ ان روپیوں پر ہمارا کوئی حق نہیں ہے۔ لہذا ہم نے یہ روپے پولیس کو سونپ دیئے وہ کہتے ہیں کہ امینہ نے بہت زور دیا اور کہا کسی غیر کی دولت لینا گناہ ہے۔28 سالہ عابد کرایہ کا رکشہ چلاتے ہیں کیونکہ ایک رکشے کی قیمت 15 ہزار روپے سے زیادہ ہے، تو اپنا رکشہ خرید نہیں سکتے۔کھانا، خوراک اور مکان کا کرایہ ادا کرنے کے بعد ان کے پاس اتنے پیسے بچتے ہی نہیں کہ اس بارے میں سوچ سکیں۔مگر اتنی بڑی رقم ہاتھ میں آنے کے بعد نہ عابد بھٹکے اور نہ ان کی بیوی امینہ۔وہ کہتے ہیں کہ امینہ نے بہت زور دیا اور کہا کسی غیر کی دولت لینا گناہ ہے۔لہذا دونوں نے پولیس کمیشنر جنگا سرینواس را کے پاس پہنچے اور روپیوں کا بیگ انھیں سونپ دیا۔ پولیس ابھی یہ پتہ نہیں لگا سکی ہے کہ یہ روپے کس کے ہیں۔عابد کہتے ہیں کہ روپے سپرد کرنے کے بعد انھیں بہت سکون ملا۔کیا ایک رکشہ ڈرائیور کے لیے ایک لاکھ روپے جمع کرنا آسان ہوتا ہے؟اس سوال کے جواب میں عابد کہتے ہیں: رکشہ چلا کر کوئی، کئی سال میں بھی ایک لاکھ روپے جمع نہیں کر سکتا۔ان کی تین ماہ کی ایک بیٹی ہے جس کا نام انم ہے۔عابد کہتے ہیں اگر انھیں ایک لاکھ روپے مل جائیں تو سب سے پہلے بیٹی کے نام پر ایف ڈی کروائیں گے، پھر نیا رکشہ خریدیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…