جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

رکشہ چلانے والے نے نوٹوں سے بھرا بیگ لوٹا دیا

datetime 10  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت کے گلابی شہر جے پور کے رکشہ چلانے والے عابد قریشی نے سڑک پر لاوارث ملنے والے ایک لاکھ 17 ہزار روپے پولیس کے حوالے کر دیے۔ہر رکشہ ڈرائیور کی طرح عابد کی زندگی بھی پاں کے دم پر چلتی ہے، لیکن اب ان کی ایمانداری کی تعریف چہار جانب ہو رہی ہے۔جے پور پولیس نے رکشہ ڈرائیور عابد کی تعریف کی ہے۔رکشہ چلا کر زندگی کی گاڑی کھینچنے والے عابد کو بدھ کی شام جے پور کے چوڑا راستہ بازار میں روپے سے بھرا ایک بیگ ملا تو وہ چونک گئے۔وہ کہتے ہیں: میں نے ٹھوکرمار کر دیکھا بیگ میں روپے بھرے تھے۔ میں بیگ لے کر گھر پہنچا اور بیوی امینہ سے صلاح مشورہ کیا۔ ہم دونوں نے طے کیا کہ ان روپیوں پر ہمارا کوئی حق نہیں ہے۔ لہذا ہم نے یہ روپے پولیس کو سونپ دیئے وہ کہتے ہیں کہ امینہ نے بہت زور دیا اور کہا کسی غیر کی دولت لینا گناہ ہے۔28 سالہ عابد کرایہ کا رکشہ چلاتے ہیں کیونکہ ایک رکشے کی قیمت 15 ہزار روپے سے زیادہ ہے، تو اپنا رکشہ خرید نہیں سکتے۔کھانا، خوراک اور مکان کا کرایہ ادا کرنے کے بعد ان کے پاس اتنے پیسے بچتے ہی نہیں کہ اس بارے میں سوچ سکیں۔مگر اتنی بڑی رقم ہاتھ میں آنے کے بعد نہ عابد بھٹکے اور نہ ان کی بیوی امینہ۔وہ کہتے ہیں کہ امینہ نے بہت زور دیا اور کہا کسی غیر کی دولت لینا گناہ ہے۔لہذا دونوں نے پولیس کمیشنر جنگا سرینواس را کے پاس پہنچے اور روپیوں کا بیگ انھیں سونپ دیا۔ پولیس ابھی یہ پتہ نہیں لگا سکی ہے کہ یہ روپے کس کے ہیں۔عابد کہتے ہیں کہ روپے سپرد کرنے کے بعد انھیں بہت سکون ملا۔کیا ایک رکشہ ڈرائیور کے لیے ایک لاکھ روپے جمع کرنا آسان ہوتا ہے؟اس سوال کے جواب میں عابد کہتے ہیں: رکشہ چلا کر کوئی، کئی سال میں بھی ایک لاکھ روپے جمع نہیں کر سکتا۔ان کی تین ماہ کی ایک بیٹی ہے جس کا نام انم ہے۔عابد کہتے ہیں اگر انھیں ایک لاکھ روپے مل جائیں تو سب سے پہلے بیٹی کے نام پر ایف ڈی کروائیں گے، پھر نیا رکشہ خریدیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…