دبئی ( نیوز ڈیسک)دنیا میں کاروباری اور رہائشی جائیداد کے بزنس کے حوالے سے پہچان رکھنے والے معاشی مرکز دبئی کو ان دنوں سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، آئن لائن جاری ہونے والی ایک خبر کے مطابق دبئی کے لینڈ ڈیپارٹمنٹ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتا یا گیا ہے کہ پچھلے سال کے پہلے حصے کی نسبت 2015کے اسی دورانیہ میں رہائشی جائیداد کی فروخت 69فیصد کم ہوئی ہے ،اسی سال مئی میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے دبئی کی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر مستحکم قیمتوں اور اس کے حل کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، اس کے بارے میں حکومت نے موقف دیا کہ وہ سیلز ڈیوٹیز کودوگنا کرکے اور قرض کے حوالے سے سخت اصول اپنائے گی تاکہ مسئلہ کا حل نکل سکے ، معروف فنانشل کمپنی سٹینڈرڈ اینڈ پورز کی رپورٹ میں بھی اس حوالے سے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ ا بھی شروعات ہے وقت گزرنے کے ساتھ خرید میں مزید کمی واقع ہوسکتی ہے ، ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہا کہ اس سال متحدہ عرب امارات کی رسد میں اضافہ اورطلب میں کمی دبئی کی رہائشی جائیداد کی قمیتوں میں 10سے 20فیصدمعتدل درستگی کا نتیجہ ہے جو 2009میں دبئی بحران کی وجوہات سے انتہائی کم ہے ، واضح رہے کہ 2009میں دبئی کو شدید اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا جب رئیل سٹیٹ کے کاروبار میں کئی ارب ڈالرز داﺅ پر لگ گئے تھے۔