اسلام آباد(نیوز ڈیسک)افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر کے دارالحکومت پلِ علم میں ایک خود کش دھماکے میں کم از کم تین پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔حملے میں پانچ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق خودکش حملہ بارود سے بھرے ٹرک کے ذریعے کیا گیا ہے۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ تقریباً 500 میٹر فاصلے پر واقع عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔اس دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔واضح رہے کہ افغانستان میں ملا محمد عمر کی ہلاکت کی اطلاعات کی تصدیق اور افغان طالبان کے نئے امیر ملا اختر منصور کی تعیناتی کے بعد یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔صوبائی نائب پولیس سربراہ محمد قاری ورا نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’بارود سے بھرے ہوا ٹینک کو اس وقت دھماکے سے اڑا دیا گیا جب اسے کوئیک رسپانس فورس (پولیس) کے احاطے کے گیٹ پر روکا گیا۔‘صوبائی گورنر کے دفتر کے ایک اہلکار کے مطابق اس دھماکے میں تین کوئیک رسپانس فورس کے اہلکار اور تین شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کم از کم آٹھ افراد زخمی ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق جائے وقوعہ سے 200 میٹر کے فاصلے پر واقع ایک ہسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ ہسپتال میں 13 زخمی لائے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں ہسپتال میں موجود 11 ڈاکٹروں کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔