اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکا اپنے تکبر اور غرور کا گاہے بگاہے اظہار کرکے دنیا کو خوفزدہ کرنے کی مسلسل کوششیں کرتا رہتا ہے لیکن حال ہی میں اس نے چین کودھمکی دینے کیلئے ایٹمی ہتھیار لے جانے والے خوفناک ترین بمبار طیاروں کی 44 گھنٹے تک نان سٹاپ پرواز کا مظاہرہ کرکے غیر معمولی حد تک مذموم حرکت کرڈالی ہے۔جریدے میل آن لائن کے مطابق امریکی ریاست لوئزیانا سے اڑنے والے دو B-52 بمبار طیارے 44 گھنٹے مسلسل پرواز کرنے کے بعد آسٹریلیا کے شہر ڈارون کے ہوائی اڈے پر اترے۔ یہ طیارے ہرطرح کے ہتھیار اور خصوصا ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور امریکا سے آسٹریلیا تک ان کی پرواز کا مقصد چین کو یہ پیغام دینا تھا کہ امریکا اسے براہ راست نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق اس افسوسناک حرکت کا ایک مقصد اتحادیوں کو یہ پیغام دینا بھی تھا کہ امریکا ان کو ساتھ ملا کر بحیرہ جنوبی چین میں چین کا راستہ روک سکتا ہے، جبکہ اپنے طاقتور اسلحے کے ساتھ دنیا کے ہر کونے کو نشانہ بنا سکتا ہے۔B-52 بمبار طیارے کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ 70 ہزارپانڈ وزنی ہتھیاروں کو لے کر دنیا کے کسی بھی ملک تک نان سٹاپ پرواز کرسکتا ہے۔ یہ ایک فیول ٹینک کے ساتھ 8 ہزار میل کا فاصلہ طے کرسکتا ہے اور 650 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 50 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرسکتا ہے۔