جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں 2 ریل گاڑیاں دریا میں جا گریں 31 افراد ہلاک، 25 زخمی

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھوپال(نیوز ڈیسک)بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں حکام کا کہنا ہے کہ چند منٹوں کے وقفے سے دو مختلف ٹرینوں کے پٹری سے اتر جانے کے واقعے سے کم از کم 31  افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں۔بھوپال ڈویڑن کے تعلقات عامہ کے عہدیدار آئی ایس صدیقی نے بی بی سی کو بتایا کہ مرنے والوں میں چھ بچے، چھ مرد اور سات خواتین شامل ہیں۔حادثہ ہردا سے 25 کلومیٹر دور کھیڑکیا ا اور بھینگری کے درمیان ہوا۔آئی ایس صدیقی کے مطابق 200 سے زیادہ لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور امدادی کام تیزی سے جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق دونوں ٹرینوں کی متعدد بوگیاں ریلوے پٹری سے اترنے کے بعد قریبی دریا میں جا گریں۔ ایک ٹرین ممبئی کی جانب روانہ تھی جبکہ دوسری ٹرین مخالف سمت سے آ رہی تھی۔ریلویز کے وزیر سوریش پربھو نے کہا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور مرکزی زون کے سیفٹی کمشنر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔سوریش پربھو آج پارلیمان میں اس حادثے پر بیان دیں گے۔ریلوے بورڈ کے ترجمان انیل سکسینہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو دو دو لاکھ روپے جبکہ شدید طور پر زخمیوں کو 50۔50 ہزار اور معمولی زخمیوں کو 25۔25 ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔،ایک ٹرین ممبئی کی جانب روانہ تھی جبکہ دوسری ٹرین مخالف سمت سے آ رہی تھی،وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حادثے پر افسوس ظاہر کیا ہے۔امدادی عملہ اور مقامی لوگ جائے وقوع پر امدادی کام کے لیے پہنچ گئے ہیں۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ اب تک یہ واضح نہیں کہ دونوں ٹرینوں میں کتنے مسافر تھے اور اس واقعے میں کتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تقریباً ایک درجن افراد کے موقعے پر ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث دریا کی سطح عام دنوں کے مقابلے میں اونچی ہے اور انھیں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ہردہ میں جائے وقوع سے 300 افراد کو بچائے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے کی ممکنہ وجہ بارشوں کے سبب دریا کے پل کو نقصان پہنچنا ہو سکتا ہے۔ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان کا محکمہ اپنی بہترین کوششیں کر رہا ہے تاہم اندھیرے اور پانی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔بھارت میں سرکاری ٹرین نیٹ ورک جس پر 9000 ٹرینیں چلتی ہیں، حادثات کا شکار رہتا ہے اور اس کے حفاظتی معیار پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے۔ بھارتی ریل نیٹ ورک روزانہ ڈھائی کروڑ مسافروں کے زیرِ استعمال آتا ہے۔گذشتہ جولائی میں تلنگانہ ریاست میں ایک ٹرین کی سکول بس کے ساتھ ٹکر کے بعد 18 بچے ہلاک ہوگئے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…