جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں 2 ریل گاڑیاں دریا میں جا گریں 31 افراد ہلاک، 25 زخمی

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھوپال(نیوز ڈیسک)بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں حکام کا کہنا ہے کہ چند منٹوں کے وقفے سے دو مختلف ٹرینوں کے پٹری سے اتر جانے کے واقعے سے کم از کم 31  افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں۔بھوپال ڈویڑن کے تعلقات عامہ کے عہدیدار آئی ایس صدیقی نے بی بی سی کو بتایا کہ مرنے والوں میں چھ بچے، چھ مرد اور سات خواتین شامل ہیں۔حادثہ ہردا سے 25 کلومیٹر دور کھیڑکیا ا اور بھینگری کے درمیان ہوا۔آئی ایس صدیقی کے مطابق 200 سے زیادہ لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور امدادی کام تیزی سے جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق دونوں ٹرینوں کی متعدد بوگیاں ریلوے پٹری سے اترنے کے بعد قریبی دریا میں جا گریں۔ ایک ٹرین ممبئی کی جانب روانہ تھی جبکہ دوسری ٹرین مخالف سمت سے آ رہی تھی۔ریلویز کے وزیر سوریش پربھو نے کہا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور مرکزی زون کے سیفٹی کمشنر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔سوریش پربھو آج پارلیمان میں اس حادثے پر بیان دیں گے۔ریلوے بورڈ کے ترجمان انیل سکسینہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو دو دو لاکھ روپے جبکہ شدید طور پر زخمیوں کو 50۔50 ہزار اور معمولی زخمیوں کو 25۔25 ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔،ایک ٹرین ممبئی کی جانب روانہ تھی جبکہ دوسری ٹرین مخالف سمت سے آ رہی تھی،وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حادثے پر افسوس ظاہر کیا ہے۔امدادی عملہ اور مقامی لوگ جائے وقوع پر امدادی کام کے لیے پہنچ گئے ہیں۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ اب تک یہ واضح نہیں کہ دونوں ٹرینوں میں کتنے مسافر تھے اور اس واقعے میں کتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق تقریباً ایک درجن افراد کے موقعے پر ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث دریا کی سطح عام دنوں کے مقابلے میں اونچی ہے اور انھیں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ہردہ میں جائے وقوع سے 300 افراد کو بچائے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے کی ممکنہ وجہ بارشوں کے سبب دریا کے پل کو نقصان پہنچنا ہو سکتا ہے۔ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان کا محکمہ اپنی بہترین کوششیں کر رہا ہے تاہم اندھیرے اور پانی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔بھارت میں سرکاری ٹرین نیٹ ورک جس پر 9000 ٹرینیں چلتی ہیں، حادثات کا شکار رہتا ہے اور اس کے حفاظتی معیار پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے۔ بھارتی ریل نیٹ ورک روزانہ ڈھائی کروڑ مسافروں کے زیرِ استعمال آتا ہے۔گذشتہ جولائی میں تلنگانہ ریاست میں ایک ٹرین کی سکول بس کے ساتھ ٹکر کے بعد 18 بچے ہلاک ہوگئے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…