جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

کشمیر۔۔۔ گوگل نے پاکستان اور بھارت کیساتھ ”ہاتھ “کردیا

datetime 4  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ ) آن لائن سہولیات فراہم کرنے والی معروف کمپنی گوگل متنازعہ نقشوں کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہوگئی ، حال ہی میں جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق گوگل نے پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ مسئلہ کشمیرکے آن لائن نقشے پر اٹھائے جانے والے اعتراضات کو حل کرنے کیلئے ٹیکنیکل انداز اپنایا ہے ، اگر گوگل میپ پر پاکستان کے سرور کو استعمال میں لاکر نقشہ تلاش کیا جائے تو مقبوضہ کشمیر کا متنازعہ علاقہ پاکستان کا حصہ نظر آتا ہے ، جبکہ دوسری طرف بھارت میں اسی نقشے کو دیکھنے سے کشمیر کا علاقہ ہندوستان کا حصہ دکھائی دیتا ہے ، گوگل انتظامیہ کی یہ چالاکی منظر عام پر آنے کے بعد عوام کے اندر شدید غصہ پایا جارہا ہے ، بعض حلقے اس غیر سنجیدہ عمل کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے گوگل انتظامیہ پر برہم نظر آتے ہیں ، واضح رہے کہ اس سے پہلے گوگل کو بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعہ پر بھی کافی گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا، تب بھی مسئلے کا حل اسی طریقے سے نکالتے ہوئے متنازعہ علاقہ اناچل پردیش کو بھارت کے آن لائن سرور پر بھارت جبکہ چین میں سرچ کیے جانے پر چین کا حصہ دکھا کر جان چھڑوائی گئی تھی ۔ اسی طرح کا ایک اور سرحدی تنازعہ روس اور یوکرائن کی حکومتوں کے درمیان بھی جاری ہے ،کریمیا کا متنازعہ علاقہ دونوں ممالک کے درمیان شدید اختلافات کا باعث بنا ہواہے ، گوگل کے آن لائن نقشے پر اس علاقے کو فی الحال یوکرائن کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر روسی حکومت گوگل انتظامیہ پر خائف نظر آتی ہے ۔ پاکستان ، چین اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقوں کے مسئلہ کا جو حل گوگل نے اپنے نقشے میں نکالا ہے اس سے لگتا ہے روس اور یوکرائن کے درمیان جاری کریمیا کے متنازعہ علاقے پر بھی گوگل اسی طرح کی چالاکی دکھا کر اپنے صارفین کو خوش کرنے کی کوشش کرے گی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…