نئی دہلی (آن لائن) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے ہسپتال میں ملازم نے علاج کی غرض سے آنے والی افغان خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔ 21 سالہ ملزم امر سنگھ کو حراست میں لے کر 8 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پر عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی پاسداری اور جمہوریت کا راگ الاپنے والے ملک بھارت کا مکرو چہرہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے آ گیا ہے ۔ افغان خاتون کو بے آبرو کرنے کا واقعہ 24 جولائی کو اس وقت پیش آیا جب ایک افغان خاتون اپنی والدہ کے ہمراہ نئی دہلی کے میکس ہسپتال میں علاج معالجے کے لئے گئی جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔ میکس ہسپتال حکام نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 21 سالہ مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے مشتبہ شخص امرسنگھ کو 25 جولائی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے 8 اگست تک اسے عدالتی ریمانڈ پر بجھوایا ہے ۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ امرسنگھ پر الزام ہے اس نے کمرے میں جا کر خاتون کے ساتھ چھیڑ خوانی کی اور اس کے ساتھ اس کی بہن کو کمرے سے باہر جانے کے لئے دباﺅ ڈالا اس دوران سیکیورٹی سٹاف نے 21 سالہ مشتبہ شخص امرسنگھ کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا ۔میکس ہسپتال سے جاری بیان میں کہا گیا مریضوں یا ان کے خاندان کو کسی بھی ملازم کی طرف سے جنسی طور پر زبانی کرنے کے حوالے سے ہسپتال کی پالیسی ناقابل برداشت ہے مشتبہ ملازم کو فوری طور ملازمت سے برطرف کر کے پولیس کے حوالے کر دیاہے معاملے کی تحقیقات میں پولیس سے مکمل تعاون کریں گے متاثرہ خاتون کو عوامی طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں انہیں تمام طبی سہولیات دی جا رہی ہیں ۔