اسلام آبا د (نیوزڈیسک)طالبان تحریک کے بانی ملا محمد عمر کے بھائی ملا عبد المنان نے طالبان کے نئے امیر ملا اختر منصور کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے امیر کاانتخاب تحریک طالبان کے بانی اراکین ¾ شوریٰ کے ممبران ¾ علماءاور افغانستان کی با اثر شخصیات کے مشورے سے کیا جائے ¾ ملا عبد المنان نے اتوار کو پشتو زبان میں اپنے خاندان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے پیغام علماءسے اپیل کی کہ وہ اختلافات ختم کر نے کےلئے آگے آئیں ملا عبد المنان کا پیغام طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصور کے اس بیان کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں انہوںنے طالبان سے اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھنے کی اپیل کی تھی اتوار ملا محمد عمر کے بھائی ملا عبد المنان کے آڈیو پیغام کی کاپی ”این این آئی “ کو موصول ہوئی جس کا مکمل متن اردو میں پیش ہے ۔ ملا عبد المنان نے کہا کہ جس طرح ملا محمد عمر ہمیشہ اتفاق اور اتحاد کی آرزو کرتے تھے اور اس میں وہ کافی حد تک کامیاب تھے اس آرزو کو پورا کر نے کےلئے ہمارا موقف ہے کہ افغان اسلامی امارات کی سربراہی کےلئے نئے امیر کے انتخاب میں ان علماء¾ مجاہدین اورافغانستان کی اہم شخصیات جنہوں نے اسلامی مارات کی بنیاد رکھی اور اس تحریک کو مضبوط بنانے میں ایک اہم کر دار ادا کیا تھا ان کی رائے کا احترام کیا جائے اور ان کے اثرورسوخ سے کام لیا جائے تو اس سے امیر المﺅمنین ملا محمد عمر کی وہ آرزو پوری ہو جائےگی جو ہر وقت اتحاد اور اتفاق کی خواہش رکھتے تھے ان کی آرزو پوری کر نے کی خاطر ہمارا خاندان خدمت کےلئے تیار ہے ہم نے کسی کے ساتھ بیعت کی اور نہ ہی اختلافات کی صورت میں کسی کی حمایت کر نے پر آمادہ ہیں ہمارا علماءسے مطالبہ ہے کہ کسی ایک فریق کے ساتھ کھڑا ہونے یا کسی کے ساتھ بیعت کر نے کی بجائے اختلافات کو حل کر نے کی کوشش کی جائے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں