واشنگٹن (نیوزڈیسک )امریکہ کے وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے عراقی کردستان کا غیر اعلانیہ دورے کیا ہے جہاں انہوں نے کرد رہنماوں کے ساتھ داعش سے مقابلے کی حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ایش کارٹر جمعے کی صبح بغداد سے عراق کے نیم خودمختار کرد علاقیکے دارالحکومت اربیل پہنچے جہاں انہوں نے خطے میں امریکہ کے اہم اتحادی اور عراقی کردستان کے صدر مسعود برزانی سے ملاقات کی۔عراقی کردستان کی فوج ‘پیش مرگہ’ خطے میں داعش کی پیش قدمی کے خلاف مزاحمت کرنے والی سب سے موثر طاقت بن کر سامنے آئی ہے جس نے گزشتہ ایک برس کے دوران شمالی عراق اور شام میں شدت پسند تنظیم کے بڑھتے قدموں کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔امریکہ ‘پیش مرگہ’ دستوں کو تربیت اور معاونت فراہم کر رہا ہے لیکن صدر برزانی مسلسل یہ شکوہ کرتے آئے ہیں کہ مغربی ممالک انہیں داعش کے مقابلے پر موثر مدد فراہم نہیں کر رہے۔اربیل آمد سے ایک روز قبل ایش کارٹر بغداد پہنچے تھے جہاں انہوں نے عراقی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں۔ ان کا بغداد کا دورہ بھی غیر اعلانیہ تھا۔اپنے دورے کے دوران امریکی وزیرِ دفاع نے عراقی سکیورٹی فورسز کی تربیتی مشقوں کے معائنے کے علاوہ عراقی رہنماوں کے ساتھ داعش کے خلاف جاری مشترکہ جوابی کارروائی کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں