قاہرہ (نیوزڈیسک )مصر کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم احمد نضیف کو بدعنوانیوں کے الزام میں قصوروار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا ہے۔احمد نضیف مصر کے سابق مطلق العنان صدر حسنی مبارک کے دور میں وزیراعظم رہے تھے۔انھیں قبل ازیں ایک عدالت نے بدعنوانی کے جرم میں تین سال قید کا حکم دیا تھا لیکن انھوں نے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائرکی تھی جس پر اعلی عدالت نے ان کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ عدالت نے بدھ کو سابق وزیراعظم کے خلاف مقدمے کی دوبارہ سماعت کے بعد ان کی قید کی مدت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کردی ہے اور بدعنوانیوں کے اسی مقدمے میں ماخوذ ان کے دو بیٹوں کو جرمانے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔احمد نضیف کو فروری میں عدالت نے بدعنوانیوں کے ایک اور مقدمے میں بری کردیا تھا۔اسی مقدمے میں ماخوذ سابق وزیرداخلہ حبیب العدلی کو بھی بری کردیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ مصر کی عدالتوں نے حالیہ مہینوں کے دوران حسنی مبارک دور کی اہم شخصیات کے خلاف دائر مختلف النوع مقدمات کی سماعت کے بعد انھیں بری کردیا ہے یا پھر ان کی سزاں میں کمی کردی ہے۔تاہم احمد نضیف سابق حکومت کے پہلے بڑے عہدے دار ہیں جن کی سزا میں اضافہ کیا گیا ہے۔