ڈھاکہ(نیوزڈیسک) بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کی سماعت کرنے والے ایک خصوصی ٹریبونل نے ایک شخص کو 1971 کی جنگ کے دوران جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی ہے۔خصوصی ٹریبونل کے سربراہ جج عبید الحسن نے فرقان ملک کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ جرائم جنوبی ضلع پتاخالی میں سرزد ہوئے۔ فرقان ملک جماعت اسلامی کے ایک مقامی دفتر میں کام کرتے تھے۔ اس جماعت کو لوگوں کو آزادی کی جدوجہد کے خلاف لڑنے کے لیے منظم کرنے کا الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔فرقان ملک نے کہاکہ میں بے گناہ ہوں۔ میں ان (جماعت اسلامی) کا ملازم تھا اسی وجہ سے مجھے سزا دی جارہی ہے”۔بتایا جاتا ہے کہ فرقان ملک اپنی سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے 2010 میں میں جنگی جرائم کی سماعت کے لئے دو خصوصی ٹریبونل قائم کئے تھے۔ یہ خصوصی ٹریبونل اب تک 15 سے زائد افراد کو سزائیں سنا چکے ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔
جماعت اسلامی ان فیصلوں کہ یہ کہہ کر مسترد کرتی ہے کہ ان کا محرک سیاسی ہے۔
بنگلہ دیش،خصوصی ٹریبونل کی ایک اورجماعت اسلامی کے کارکن کوسزا
16
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں