اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کشمیری رہنماو¿ں کو دلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کی طرف سے روایتی طور پر ہرسال افطار پارٹی دی جاتی رہی ہے لیکن مبینہ طور پر اس بار روس میں وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات کے پیش نظر یہ افطار ڈنر ملتوی کردیا گیا۔جریدے ”ڈیلی میل“ نے کشمیری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی ہائی کمشنر کی طرف سے کشمیری رہنماو¿ں کو 4 جولائی کے افطار ڈنر کیلئے دعوت دی گئی تھی، جس کا انعقاد پاکستانی سفارتخانے میں کیا جانا تھا۔ جریدے کے مطابق جن رہنماو¿ں کو دعوت دی گئی ان میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک اور شبیر احمد شاہ شامل ہیں۔ جریدے کا کہنا ہے کہ ایک سینئر کشمیری رہنما نے بتایا ہے کہ پاکستانی ہائی کمشنر کی طرف سے بتایا گیا کہ افطار ملاقات ملتوی کردی گئی ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ نئی تاریخ کا اعلان روس میں پاک بھارت رہنماو¿ں کی ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔ کشمیری رہنماو¿ں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا ہے کہ دلی میں کشمیری رہنماو¿ں پر بہت زیادہ توجہ اور اس کے نتیجے میں پاک بھارت سربراہوں کی ملاقات پر ممکنہ منفی اثرات کے خدشے کے پیش نظر افطار ڈنر ملتوی کیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکرٹری لیول مذاکرات سے پہلے پاکستانی ہائی کمشنر نے کشمیری رہنماو¿ں سے ملاقات کی تھی جس پر احتجاج کرتے ہوئے بھارت نے مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔