نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے روس کے شہر اوفا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے ملاقات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف توپاکستان متواتر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہے اور دوسری جانب وزیر اعظم پاکستانی وزیر اعظم سے پینگیں بڑھا رہے ہیں۔کانگریس نے اس ضمن میں مرکز میں این ڈی اے حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جنگ بندی کی خلاف وزرزی کرنے پر پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کا اپنا وعدہ نہیں نبھایا۔کانگریس ترجمان میم افضل نے یہاںمیڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ56انچ کا سینہ کہہ کر اور پاکستان کے خلاف کارروائی کر کے اسے مزہ چکھانے کے وعدے کے ساتھ ایوان اقتدار میں داخل ہوئے تھے کچھ کرنے کے بجائے پاکستانی وزیر اعظم سے مصافحہ اور معانقہ کر رہے ہیں۔ مودی کے اس عمل سے ایسا گمان ہوتا ہے کہ سب ٹائیں ٹائیں فش ہو گیا اور اب کوئی کارروائی نہیں کی جارہی بلکہ بیرون ملک جا کر پینگیں بڑھائی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر دفاع نے حال ہی میں ہندوستان کے خلاف ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی دھمکی دی تھی اس پر بھی مودی جی نے کوئی رد عمل ظاہر کرنے کے بجائے روس میں نواز شریف سے بڑی محبت سے گفتگو کی ۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس گفتگو سے پہلے ہی پاکستان نے کیا پیغام دیا ہے۔ افضل نے ہرزہ سرائی کی کہ گذشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی جانب سے ریکارڈ تعداد میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہے لیکن مودی حکومت پھر بھی پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔