اسلام آباد(نیوزڈیسک )امیر کویت الشیخ صباح الاحمد جابر الصباح نے الصوابر کالونی کی مسجد الامام الصادق میں دہشت گرد دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعزیت کے لئے آنے والے عوامی وفود سے ملاقاتیں کیں۔ نماز جمعہ کے دوران ہونے والے اس دھماکے میں دو پاکستانی بھی شہید ہوئے۔تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی ریاست میں جمعہ کے روز داعش کے خودکش بمبار نے نماز کے اوقات میں دھماکا کیا جس کے نتیجے میں 28 افراد شہید جبکہ 200 دیگر زخمی ہوئے۔ اس دلخراش واقعہ پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی کویتی حکومت اور عوام سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے دھماکے میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا بھی۔کویت کے مختلف شہروں میں جمعہ کے خودکش حملے میں شہید ہونے والوں کی آخری رسومات سخت سیکیورٹی میں ادا کی گئیں۔ قبرستان پر کویتی وازرت داخلہ کے ہیلی کاپٹر تدفین کے وقت پرواز کرتے رہے۔ قبرستان کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ اور دیگر اقدامات کے ذریعے سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کیا گیا تھا۔درایں اثنا کویتی حکومت نے اس گاڑی کے مالک کو گرفتار کر لیا ہے جس میں خودکش بمبار الصوابر مسجد پہنچا۔ دھماکے کے بعد جائے حادثہ سے گاڑی سمیت فرار ہونے والے ڈرائیور کی تلاش جاری ہے۔ ہولناک دھماکے میں ملوث ہونے کے شبہے میں 18 دیگر افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔کویتی وزارت صحت کے مطابق دھماکے میں زخمیوں کی بڑی تعداد کو ضروری علاج کے بعد ہستپال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے تاہم ابھی بھی چالیس زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جن میں بعض کی حالت خطرناک ہے۔کویت کی پارلیمنٹ ‘مجلس الامہ’ کے اسپیکر اور حکومتی نمائندوں کا ایک اجلاس اول الذکر کے دفتر میں ہوا، جس میں دھماکے کے بعد پیدا ہونے والی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔