تیونسیا(نیوزڈیسک) تیونس کی حکومت نے سیاحتی مقام پر دہشت گردی کے حملے کے بعد سخت کارروائی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں انتشار پھیلانے کا باعث بننے والی 80 مساجد کو ایک ہفتے میں بند کردیا جائے گا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے وزیر اعظم حبیب الصید نے اعلان کیا کہ ایسی 80 مساجد کو بند کردیا جائے گا جو دہشت گردی پھیلانے کا باعث بن رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو مساجد ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں انہیں ایک ہفتے میں بند کردیا جائے گا جب کہ سیاحتی مراکز اور تاریخی عمارتوں پر سیکورٹی سخت کرتے ہوئے فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سیاحتی مرکز سوسے میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں اکثریت برطانوی شہری ہیں۔ حکام کے مطابق اب تک 8 برطانوی، ایک بیلجیم اور ایک جرمن باشندے کی نشاندہی ہوسکی ہے ۔