اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امیر قطر نے رمضان کے موقع پر ایرانی صدر سے ٹیلی فونک رابطے میں کہا ہے کہ ایران اور قطر کو خطے میں سلامتی کے لئے اپنے درمیان اختلافات کو دور اور دو طرفہ تعلقات میں بہتری لائیں۔ غےر ملکی خبر رساں اےجنسی کے مطابق قطری امیر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ الثانی اور ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی بات چیت کے دوران خطے میں جاری تشدد کی لہر کو بھی رمضان کے مقدس مہینے کے درمیان روکنے کا مطالبہ کیا۔ایران خطے میں شام کے صدر بشار الاسد اور یمن کی شیعہ ملیشیاﺅں اور حوثی باغیوں کا سب سے بڑا حامی ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں قطر اسد کے خلاف لڑنے والے شامی باغیوں کا حامی ہے اور یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جاری سعودی آپریشن میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔شیخ تمیم نے ایران کے ساتھ تعلقات کو تاریخی اور مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا “ہمارے درمیان کچھ معاملات پر اختلافات موجود ہیں مگر بطور دو دوست، برادر اور ہمسایہ ممالک ہم ان مشکلات کو پار کرلیں گے۔”حسن روحانی کا کہنا تھا کہ” دونوں ممالک کے درمیان اچھے معاشی اور سیاسی تعلقات کا امکان موجود ہے۔یہ رابطہ ایسے موقع پر کیا گیا ہے کہ جب یمن کے متحارب گروہ جنیوا میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں مذاکرات کررہے ہیں۔ ابھی تک ان مذاکرات میں سے کسی قسم کی پیش رفت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔امیر قطر کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں امن قائم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شام، عراق اور یمن میں تشدد کی جگہ مذاکرات شروع کئے جانے چاہئیے ہیں۔