چین،ماہ صیام کی آمد سے قبل شورش زدہ علاقوں میں مسلمانوں کو پابندیوں کا سامنا

17  جون‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ماہ صیام کی آمد سے قبل ہی شورش زدہ صوبہ سنکیانگ میں مسلمانوں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی مسلمان آبادی کو روزہ ترک کرنے پر دباﺅ ڈالا جا رہا ہے تاہم دوسری طرف راسخ العقیدہ اور باعمل مسلمان روزہ جیسی اہم عبادت کو جاری رکھنے پر مصر بھی دکھائی دیتے ہیں۔پچھلے چند ہفتوں سے چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور حکومتی ویب سائیٹس پر سنکیانگ کے مسلمانوں کو روزہ رکھنے سے منع کرنے کے لیے باقاعدہ مہم چلائی گئی۔ سرکاری سطح پر حکومت کی جانب سے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں، ملازم پیشہ افراد، طلبائ اور اساتذہ کو سختی کے ساتھ روزے کی ممانعت کا حکم دیا گیا۔حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ پر یہ اعلانات بھی کیے گئے ہیں کہ کازکستان کی سرحد سے متصل علاقوں میں ماہ صیام کے دوران ہوٹل بند نہیں کیے جائیں گے اور حسب معمول ہوٹلوں میں کام جاری رہنا چاہیے۔اسی نوعیت کے احکامات کئی دوسرے ریاستی اداروں کی جانب سے بھی جاری کیے گئے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ مارا البیشی صوبے کے پارٹی عہدیداروں نے مقامی مسلمان آبادی سے تحریری اور زبانی یہ عہد لیا ہے کہ وہ ماہ صیام کے دوران کسی قسم کی عبادت میں مشغول نہیں ہوں گے۔دوسری جانب یغور نسل کے جلاوطنی کی زندگی گذارنے والے مسلمانوں اور انسانی حقوق کے مندوبین کا کہنا ہے کہ شنکیانگ میں حکومت کی جانب سے عاید پابندیوں سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مشتعل ہو رہے ہیں اور شورش میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔یغور انٹرنیشنل کانگریس کے ترجمان ڈیلشٹ راشٹ کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک آتے ہی چین کی سرکاری میشنری مسلمانوں کی مانیٹرنگ میں مصروف ہوجاتی ہے۔

مزید پڑھیے:مجھ سے شادی کرلو یا غلام بننے کی تیاری کرلو

مسلمانوں کو مزاحمت پر مجبور کیا جاتا ہے کیونکہ چین کے مسلمان باقی دنیا کے مسلمانوں کی طرح ماہ صیام کو عبادت سے بھرپور مہینے کےطور پر گذارنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن حکومت ان کی راہ میں حائل ہو کر انہیں عبادت کے حق سے محروم کررہی ہے۔خیال رہے کہ سنکیانگ میں مسلمان آبادی پر چینی حکومت کی پابندیوں کی شکایات اکثر سنائی دیتی رہتی ہیں لیکن ان کے ازالے کے عالم اسلام کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا گیا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…