جمعہ‬‮ ، 23 مئی‬‮‬‮ 2025 

امریکی عدالت میں سماعت کے دوران ملزم کے مسلسل بولنے پر منہ پر ٹیپ لگانے کی سزا

datetime 9  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوہائیو(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ریاست اوہائیو میں عدالتی کارروائی کے دوران جج نے ملزم کے لگاتار بولنے سے تنگ آکر اس کے منہ پر ٹیپ لگانے کی سزا دے دی۔ حال ہی میں اوہائیو کلیولینڈ میں اغواء اور کریڈٹ کارڈ چوری کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران 32 سالہ ملزم فرینکلن ولیم خاموش نہ رہا اور مسلسل بولتا رہا۔ اس موقع پر جج جون روسو نے ملزم کو حکم دیا کہ وہ خاموش ہوجائیں۔

اور اُس وقت وضاحت دیں جب اُن سے پوچھا جائے گا۔ لیکن ملزم ولیم نے ایک نہ سنی اور جواب دیا، ’میں کیسے چپ بیٹھوں، یہ میرا کیس ہے اور میری سزا کا معاملہ ہے‘۔ جج نے اُن سے ایک بار پھر کہا کہ ‘بغیر اجازت بولنے پر پابندی ہے، میں آپ کے دلائل بھی سنوں گا لیکن ابھی آپ خاموش بیٹھیں’۔ تاہم ملزم ولیم نے اپنی بات جاری رکھی، جس پر جج نے تنگ آکر حکم دیا کہ کوئی ان کے منہ پر ٹیپ لگا دے، جس کے بعد پولیس افسران نے ملزم کا منہ ٹیپ لگا کر بند کردیا۔ سماعت کے بعد ملزم کا کہنا تھا کہ ‘میرے منہ پر ٹیپ لگا کر میرے ساتھ زیادتی کی گئی ہے’۔ ملزم کے منہ پر ٹیپ لگی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ یہ نا انصافی ہے اور ملزم کو اظہار رائے کے حق سے محروم کرنے پر جج کو سزا دی جانی چاہیے۔ جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ ملزم ولیم کو جج روسو کے حکم پر عمل کرنا چاہیے تھا، انہیں حکم دینے کا حق تھا۔

موضوعات:



کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…