جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

’’انگلینڈ میں قریب المرگ شخص کی انوکھی خواہش ‘‘

datetime 14  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)انگلینڈ کی ہائی کورٹ آف جسٹس میں قریب المرگ مریض 67 سالہ نوئیل کانوے کے مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی ہے جنھوں نے کورٹ سے استداعا کی ہے کہ انھیں اپنی موت کا فیصلہ کرنے کا حق ملنا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نوئیل کانوے کو موٹر نیورون کا مرض لاحق ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ

مزید طبیعت خراب ہونے پر ڈاکٹرز کو انھیں جان لیوا انجیکشن لگانے کی اجازت دے دی جائے۔انھوں نے کہا کہ وہ اپنے چاہنے والوں کو صحیح وقت پر الوداع کہہ دیں، نہ کہ نہایت کرب کی حالت میں جب وہ جسمانی اور ذہنی طور پر شدید تکلیف میں ہوں۔موجودہ قوانین کے مطابق کوئی بھی ڈاکٹر جو نوئیل کانوے کو مرنے میں مدد کرے گا اسے 14 سال تک جیل کی سزا ہوگی۔نوئیل کانوے نے کہا کہ میں اپاہج ہو جاؤں گا اور چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہوں گا۔ اور ایسے زندگی گزارنے میرے لیے جہنم سے کم نہیں اور میں ایسے نہیں رہنا چاہتا۔نوئیل کانوے اپنی بیماری سے قبل ایک کالج میں استاد تھے اور جسمانی طور پر تندرست تھے لیکن موٹر نیورن کے مرض کی وجہ سے ان کی جسم کے پٹھے کمزور تر ہوتے جا رہے ہیں۔اب مرض اس قدر پھیل چکا ہے کہ وہ چل پھر نہیں سکتے اور سانس لینے کے لیے بھی ان کو وینٹیلیٹر کا سہارا لینے پڑتا ہے۔بیماری کی وجہ سے نوئیل کانوے مقدمے کی سماعت کے لیے عدالت نہیں جا سکتے لیکن ان کے وکلا کہتے ہیں کہ وہ اپنی موت کا وقت متعین کرنے کا حق چاہتے ہیں جب تک ان کے پاس فیصلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

نوئیل کانوے کو اس مہم کے لیے نجی تنظیم ‘ڈگنٹی ان ڈائنگ’ کی حمایت حاصل ہے۔تین سال قبل انگلینڈ کی سپریم کورٹ نے ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جج قوانین کی ترجمانی کر سکتے ہیں لیکن ان قوانین کو بدلنے کی ذمیداری پارلیمان پر ہے کہ وہ اس کو تبدیل کرنا چاہتی ہے یا نہیں۔سال 2015 میں پارلیمان کے ممبرز نے انگلینڈ اور ویلز میں موت کے لیے مدد دینے کی تجویز کو ووٹنگ کر کے رد کر دیا تھا۔اس قانون کی حمایت کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اس سے معاشرے کے غریب اور غیر محفوظ طبقے کو استحصال سے بچنے کی سہولت ملتی ہے۔اس کیس کا فیصلہ چار دن میں متوقع ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…