اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) محبت عمر نہیں دیکھتی، یہ مثال اس وقت سچ ہوتی دیکھی گئی جب انڈونیشیا کے ایک گائوں میں 16سالہ لڑکے نے 73سالہ محبوبہ سے شادی کر لی۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں نے شادی میں رکاوٹیں پیدا کرنے اور رضامند نہ ہونے پر خودکشی کی دھمکی دیدی تھی۔ دونوں ایک دوسرے کی محبت میں کیسے گرفتا ر ہوئے یہ بھی ایک نہایت دلچسپ داستان ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ 16سالہ سلامت ملیریا میں مبتلا ہو کر بیمار ہو گیا۔73سالہ روہایہ اس کی پڑوسی تھی جو اس کی عیادت اور بیمار پرسی کیلئے اس کے گھر آتی رہی اور جلد ہی اس کی دیکھ بھال سے سلامت کے مرض میں بہتری پیدا ہوئی اور وہ تندرست ہو گیا۔ اسی دوران دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتا رہو گئے اور شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا مگر دونوں کے گھر والے اور گائوں کے لوگوں نے اس پر اعتراض کیا جس پر سلامت اور روہایہ نے خودکشی کرنے کی دھمکی دیدی۔ گائوں کے مکھیا کے مطابق سلامت روہایہ سے عمر میں بہت چھوٹا ہے مگر ہم نے ان دونوں کی شادی کروا دی کیونکہ سامت نے شادی نہ ہونے کی صورت میں خودکشی کی دھمکی دی تھی مکھیا کے مطابق سلامت کی شادی کے وقت عمر 15سال تھی جبکہ روہایہ 73سال کی۔ روہایہ سلامت سے شادی سے قبل دو مرتبہ دلہن بن چکی ہے اس کی دونوں مرتبہ شادی شدہ زندگی کا انجام طلاق کی صورت میں نکلا ہے۔مکھیا کا کہنا ہے کہ کیونکہ ملک کا قانون لڑکوں کو 19سال جبکہ لڑکیوں کو 16برس کی عمر میں شادی کی اجازت دیتا ہے لہٰذا ہمیں ایک خفیہ تقریب میں دونوں کی شادی کروانا پڑی کیونکہ سلامت کی عمر اس وقت 15سال تھی۔روہایہ کا کہنا ہے کہ وہ اس شادی سے خوش ہے سلامت نے اظہار محبت کرتے ہوئے اسے کہا تھا کہ وہ اس سے بے حد محبت کرتا ہے۔