قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین آثار قدیمہ نے مصر سے صدیوں پرانا ایک ایسا مقبرہ دریافت کیا ہے جو آج تک دنیا کی نظروں سے اوجھل تھا۔ تقریباً 4200 سال پرانے اس مقبرے میں اپنے زمانے کے نامعلوم فرعونوں کی حنوط شدہ موجود ہیں۔ اس مقبرے کو دریافت کرنے والی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کا تعلق برمنگھم یونیورسٹی سے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ مقبرہ کس کا ہے؟ تاہم ابتدائی تحقیقات میں سامنے آنے والے ثبوتوں کے مطابق اس مقبرے کا تعلق فراعین قدیمہ کے خاندان سے ہے، جن کا دور 2278 سے 2184 بی سی کے درمیان رہا۔ ماہرین نے مقبرے کی کھدائی کا کام فی الحال روک دیا ہے اور اسے آئندہ سال اپریل میں دوبارہ شروع کیا جائے گا۔