اسلام آباد(نیوزڈیسک)اس تصویر کو غور سے دیکھیے اور اندازہ کیجیے کہ اس لڑکے کی عمر کیا ہوگی۔ آپ کا جواب یقینی طور پر بارہ تیرہ برس سے زیادہ نہیں ہوگا۔ مگر جناب یہ لڑکا نہیں نوجوان ہے جس کی عمر 26 برس ہے!اصل سے آدھی عمر کا دکھائی دینے والے نوجوان کا نام شن ہیوم یونگ ہے۔ اس کا تعلق جنوبی کوریا سے ہے۔ شن ہیوم کے شناختی کارڈ پر اس کا سن پیدائش 1989 درج ہے۔ شناختی کارڈ ہمہ وقت اس کی جیب میں موجود رہتا ہے کیوں کہ اکثر وبیشتر اسے خود کو بالغ اور نوجوان ثابت کرنے کے لیے شناختی کارڈ پیش کرنا پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر اسے نائٹ کلبوں میں جانے کا شوق ہے۔ جب بھی وہ کسی نئے کلب میں جاتا ہے تو دربان اسے کہتے ہیں کہ یہ بچوں کے جانے کی جگہ نہیں ہے۔پھر جب شن ہیوم انھیں اپنی عمر بتاتا ہے تو وہ پہلے حیران ہوتے ہیں اور پھر اس کی بات کو مذاق سمجھتے ہیں۔ بالآخر شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد وہ شن کو کلب میں داخلے کی اجازت دے دیتے ہیں مگر بے یقینی کا تاثر اس وقت بھی ان کی آنکھوں میں موجود ہوتا ہے۔ ان کے لیے یقین کرنا ممکن نہیں ہوتا کہ داڑھی مونچھوں سے عاری، معصوم سے چہرے والے یہ لڑکا 26 سال کا ہے۔اصل عمر سے کہیں کم نظر آنے کی وجہ یہ نہیں کہ قدرتی طور پر شن ہیوم کا چہرہ معصومیت لیے ہوئے ہے۔ دراصل وہ ایک مرض کا شکار ہے جو ہائی لینڈر سنڈروم کہلاتا ہے۔ اس مرض میں مبتلا فرد کی جسمانی نشوونما رک جاتی ہے۔ شن کو پیدائشی طور پر یہ مرض لاحق نہیں تھا بلکہ وہ دس برس کی عمر میں اس کا شکار ہوا۔ ہائی لینڈر سنڈروم میں مبتلا ہونے کے بعد شن کی جسمانی طور پر دس برس کا بچہ ہی رہا۔شن کے والدین کو جب احساس ہوا کہ ان کا بچہ بڑا نہیں ہورہا اور اس کی جسمانی نشوونما رک سی گئی ہے تو انھوں نے امراض اطفال کے کئی ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔ مختلف ٹیسٹوں کے بعد شن کو ہائی لینڈر سنڈروم تشخیص ہوا۔ ڈاکٹروں نے انھیں بتایا کہ یہ مرض لاعلاج ہے، تاہم اس سے شن کی جان کو کوئی خطرہ نہیں، کیوں کہ وہ بالکل صحت مند ہے۔اس انوکھے مرض کی وجہ سے شن ہیوم کو جنوبی کوریا کا پیٹرپین کہا جانے لگا ہے۔ پیٹرپین ایک فرضی کردار ہے جسے اسکاٹ لینڈ کے معروف ناول نویس اور ڈراما نگار سر جیمز میتھیو بیری نے تخلیق کیا تھا۔ پیٹرپین ایک شرارتی لڑکا ہے جو پرواز بھی کرسکتا ہے۔ وہ ہمیشہ لڑکا ہی رہتا ہے کیوں کہ اس کی عمر نہیں بڑھتی۔ اس کردار پر متعدد کارٹون فلمیں اور ڈراما سیریز بنائی جاچکی ہیں۔شن ہیوم جنوبی کوریا میں ہائی لینڈر سنڈروم کا شکار واحد فرد ہے۔ اس کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بھی بنائی جاچکی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں