انڈیانا، امریکہ(نیوزڈیسک) پیلے رنگ کا ڈارٹ مینڈک دنیا کا سب سے زہریلا مینڈک کہلاتا ہے اس کی جلد سے نیوروٹاکسن زہر خارج ہوتا ہے جس کی ایک خوراک 10 سے 20 افراد کو صرف تین منٹ میں ہارٹ اٹیک سے ہلاک کردینے کے لیے کافی ہوتی ہے۔انڈیانا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مطابق مینڈک کے زہر میں موجود الکلائیڈز کینسر سے لڑنے اور درد کو دور کرنے والے اجزا موجود ہوتے ہیں لیکن ضروری نہیں کہ اس کے لیے براہِ راست زہر کو استعمال کیا جائے تاہم اتنی امید ضرور ہے کہ اس سے مو¿ثر دوائیں بنائی جاسکتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق 2 انچ کے اس چھوٹے سے مینڈک کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہے کیونکہ قدرتی مسکن، زرعی کیمیکلز اور انسانی سرگرمیوں سے یہ ختم ہوتے جارہے ہیں جب کہ کولمبیا میں اس مینڈک سے زہریلے تیر بناکر بڑے جانوروں کا شکار کیا جاتا رہا ہے۔یہ مینڈک اب کولمیبا کے بارانی جنگلات میں عام پایا جاتا ہے اس کا رنگ پیلا، شوخ پیلا اور نارنجی مائل ہوسکتا ہے لیکن جتنا پیلا مینڈک ہوگا اتنا ہی وہ زہریلا ہوگا۔ اگر کسی دستانے کے بغیر اس مینڈک کو چند سیکنڈ بھی ہاتھوں میں رکھا جائے تو یہ جلد سے زہر خارج کرتا ہے جو انسانی کھال میں جذب ہوجاتا ہے اور اعصاب کو منجمند کرکے دل کی دھڑکن روک دیتا ہے یعنی صرف چھونے سے یہ انسانوں کو ہلاک کرسکتا ہے۔ اگر اس کی جلد سے زہر کا ایک قطرہ لے کر رکھا جائے تو وہ دو سال بعد بھی اتنا ہی ہلاکت خیز ہوسکتا ہے۔