پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ذات پات کی بنا پرانسان کا بٹوارہ کب ہوا؟

datetime 2  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو دہلی(نیوز ڈیسک) آج کے دور میں بھی انسان ماضی کی طرح ذات پات کے چکروں میں جکڑا ہوا ہے۔ لیکن آخر یہ ذات پات کا دور کب وجود میں آیاجب ایک ذات کے انسانوں نے دوسری ذات کے انسانوں کے ساتھ اختلاط ختم کیا؟آخر محققین طویل تحقیق کے بعد اس سوال کا جواب پانے میں کامیاب ہو گئے۔ محققین کا کہنا ہے کہ انسانوں نے تقریباً 70پشتیں قبل ذا ت پات میں بٹ کر آپس میں اختلاط روک دیا تھا۔انھوں نے بتایا کہ انڈیا میں موجود آبادی بنیادی طور پر پانچ قسم کی قدیم آبادیوں سے وجود میں آئی ہے۔ یہ قدیم آبادیاں ہزاروں سال قبل آپس میں آزادانہ طور پر میل ملاپ اور جنسی اختلاط کرتی تھیں۔ پس بعد از ان قدیم آبادیوں کے انسان نے خود کو اپنے قبائل تک محدود کر لیا اور ذاتوں میں بٹنے لگے اس سلسلے کے شروع ہونے کے بعد عوام نے آپس شادیاں اور جنسی اختلاط کرنا روک دیا۔حال ہی میں شائع ہونے والے ایک جائزے کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ اور انسانی جین پر کام کرنے والے ماہرین کی جانب سے مذکورہ بالا انسانی تاریخ کی تصدیق کی گئی ہے۔مغربی بنگال کے شہرکلیانی میں بائیو میڈیکل جینو مکس کے قومی ادارے (این آئی بی ایم جی)کے محققین کی جانب سے ریسرچ کے دوران غیر متعلقہ ہندوستانیوں کی 20آبادیوں سے تعلق رکھنے والے 367افراد کے ڈی این اے کا تجزیہ کیا گیا۔ ان افراد میں سے بیشتر کا تعلق بھارت کے مختلف حصوں وسطی ، شمال مشرقی اور خصوصا بڑے قبائلی علاقوں سے تھا۔ علا وہ ازیں ان میں انڈمان اور نیکوبار قبیلے کے افراد بھی شامل تھے۔جینیاتی تجزیے کے نتائج سے یہ واضح ہواکہ موجودہ بھارتی آبادی درحقیقت چار قدیم آبادیوں کے آپس میں اختلاط سے وجود میں آئی ہے۔(این آئی بی ایم جی )کے ڈائریکٹر اور مذکورہ تحقیق کے سربراہ پارت مجومدار نے بتایا کہ ان قدیم آبادیوں کا تعلق شمالی بھارت، جنوبی بھارت، آسٹرو ایشیائی اور تبت برمن سے تھا۔جبکہ انڈمان اور نیکوبار قبائل کا آغاز بحرالکاہل کے علاقے میں ہوا اور یہ دیگر آبادیوں سے مکمل طور پرالگ ہیں۔ محققین نے مذکورہ تحقیق کے انڈیا سے حاصل ہونے والے نتائج کا موازنہ وسطی اور مغربی ایشیا ، چین اور اس ملحقہ علاقے کے افراد کے نمونوں کے ساتھ کیا گیا۔تحقیق سے واضح ہوا ان قدیم آبادیوں کے درمیان آپس کا میل ملاپ تقریباً 70پشتیں قبل اچانک بند ہوا جو تقریباً آج کے دور سے1,575سال پہلے چھٹی صدی عیسویں کا دور بنتا ہے۔مجومدار نے بتایا کہ انھوں نے اس عمل کو سمجھنے کیلئے وقت کی تاریخ پر نظر ڈالی تو معلوم ہوا اتفاقاً اس دور میں ہندوستان پر گپتا سلطنت کی حکومت قائم تھی۔انھوں نے بتایا کہ اس دور کے حوالے سے اگر غور کیا جائے تو ذات پات کا نظام اس کا استحکام اور بالا دستی صحفیوں منظوری اور حکمرانوں کے ان اصولوں کو نافذ کرنے کے زریعے اسے مضبوط ہوتے دیکھا گیا ہے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…