اسلام آباد (نیوز ڈیسک) دنیا کے تمام مذاہب میں جنت اور جہنم کا تصور موجود ہے اورموجود رہا ہے۔ عالم حضرات لوگوں کو ڈرانے کیلئے جنت اور جہنم دونو کے بارے میں بڑی تفصیل کیساتھ کتابوں میں لکھتے ہیں مگر تھائی لینڈ میں بدھ مت مذہب کا ایک ایسا مندر بنا دیا گیا ہے جس میں داخل ہونے کے لیے بھی انسان کو دل گردہ چاہیے۔اسے جہنم کا مندر کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مندر بدھ مت کے ایک راہب پراکرووشانجلیکون نے بنایا ہے تاکہ گناہ گار لوگ اس مندر میں آ کر یہاں کے خوفناک مناظر سے عبرت حاصل کر سکیں۔اس مندر میں بنیادی طور پر جہنم کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ یہاں ایسے خوفناک مجسمے رکھے گئے ہیں جنہیں مختلف جرائم کی سزائیں دی جا رہی ہیں۔ زناء کاری کے جرم میں بعض مجسموں کے اعضائے مخصوصہ کاٹے جا رہے ہیں اور ان کے جسموں میں سے لکڑی کے ڈنڈے پار نکال کر انہیں الٹا لٹکایا گیا ہے۔ کسی مجسمے کو آرے سے درمیان سے سے دو ٹکڑے کیا جا رہا ہے، کسی کے ہاتھ کاٹے جا رہے ہیں۔ اس مندر میں خوفناک سزائیں پانے والے مجسموں کے ساتھ ساتھ ایک ساؤنڈ سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے جس سے ہمہ وقت انتہائی بھیانک اور دلدوز آوازیں آتی رہتی ہیں۔ اس میں سزائیں پانے والے لوگوں کی چیخ و پکار بھی شامل ہوتی ہے۔مندر میں لگ بھگ ہر جرم کی سزا عملاً دکھائی گئی ہے جن میں نشے کا استعمال کرنا، غیرقانونی جنسی تعلقات، چوری و راہزنی، خواتین کا اسقاط حمل کروانا، قتل و دیگر شامل ہیں۔یہ تمام مجسمے علامتی طور پر جہنم میں دی جانے والی سزاؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان میں تمام مجسمے لہولہان ہیں اور انتہائی خوفناک منظرپیش کررہے ہیں۔ ایک نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مندر کے بانی راہب نے میگزین ’’روڈز اینڈ کنگڈمز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں لوگوں کو ڈرانا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ لوگ جہنم سے ڈریں اور گناہ سے باز رہیں۔ میں لوگوں کو ان کے گناہوں پر شرمسار کرنا چاہتا ہوں۔میں نے یہ مندر اس لیے بنایا ہے کہ لوگ دیکھ سکیں کہ اس زندگی کے بعد ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔