دوعالمی جنگوں میں غیرجانبدار رہنے والے سویڈن کوتیسری عالمی جنگ کی آہٹ محسوس ہوگئی!،جرنیل نے خطرناک دعویٰ کردیا

6  فروری‬‮  2016

سٹاک ہوم(نیوزڈیسک)گزشتہ 200 سال سے سوئیڈن نے کوئی جنگ نہیں لڑی لیکن اب ملک کے اہم ترین جرنیل نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند سالوں میں تیسری عالمی جنگ کے لیے تیار ہو جائیں۔جاری کردہ بیان میں میجر جنرل آندرس برانستروم نے کہا ہے کہ جس عالمی صورت حال کا ہمیں سامنا ہے اور تزویراتی فیصلے بھی ہمیں جس سمت لے کر جا رہے ہیں ان کا نتیجہ آئندہ چند سالوں میں ایک جنگ کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ اب فوج میں ہمارے لیے یہ لازم ہے کہ سیاسی فیصلوں کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کریں۔انہوں نے یہ بیان اس کتابچے میں چھپنے کے لیے دیا ہے جو اگلے ہفتے مسلح افواج کی ایک کانفرنس میں تقسیم کی اجائے گا۔ نتیجتاً تنازع بھی پیدا ہو گیا ہے لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا یہ خطرہ واقعتاً موجود بھی ہے؟ اور اگر ہے تو یورپ اس سے نمٹنے کی طاقت رکھتا ہے؟ کیا سوئیڈن اپنا دفاع کر سکتا ہے؟جنرل برانستروم لکھتے ہیں کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے سوئیڈن کی عسکری تزویراتی سوچمیں تبدیلی کی ہے۔ اب بین الاقوامی انتظامی آپریشنز میں مدد کے بجائے اس کی توجہ “ایک مضبوط دشمن کے خلاف مسلح جنگ کی صلاحیت” پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سوئیڈن اپنی فوجی طاقت کو عسکری حملوں کے خلاف موثر بناچکا ہے اور وہ ملک کا بھرپور دفاع کرے گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جب پوری دنیا جنگ میں کود چکی تھی، یعنی دونوں عالمی جنگوں کے دوران، سوئیڈن تب بھی غیر جانب دار تھا۔ لیکن حالیہ چند سالوں میں وہ نیٹو میں شمولیت کے لیے سنجیدگی سے غور کر رہا ہے اور یورپی یونین کے ساتھ بھی تعلقات بڑھا چکا ہے۔سوئیڈن کی انٹیلی جنس ایجنسی ساپو نے گزشتہ سال ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کے لیے سب سے بڑا خطرہ روس ہے۔روس کے یوکرین معاملے میں رویے اور اسٹونیا، لٹویا اور لتھووینیا جیسے چھوٹے ممالک کے حوالے سے اس کے دھمکی آمیز انداز نے سوئیڈن کی مغربی اتحاد میں دلچسپی کو مزید بڑھایا ہے۔گزشتہ سال ایک پول میں پایا گیا کہ 41 فیصد آبادی نیٹو میں شمولیت کی حامی ہے، جبکہ 39 فیصد سے ان کی مخالفت کی۔ پانچ سال پہلے حامیوں کی تعداد محض 23 فیصد تھی۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…