منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

دوعالمی جنگوں میں غیرجانبدار رہنے والے سویڈن کوتیسری عالمی جنگ کی آہٹ محسوس ہوگئی!،جرنیل نے خطرناک دعویٰ کردیا

datetime 6  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سٹاک ہوم(نیوزڈیسک)گزشتہ 200 سال سے سوئیڈن نے کوئی جنگ نہیں لڑی لیکن اب ملک کے اہم ترین جرنیل نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند سالوں میں تیسری عالمی جنگ کے لیے تیار ہو جائیں۔جاری کردہ بیان میں میجر جنرل آندرس برانستروم نے کہا ہے کہ جس عالمی صورت حال کا ہمیں سامنا ہے اور تزویراتی فیصلے بھی ہمیں جس سمت لے کر جا رہے ہیں ان کا نتیجہ آئندہ چند سالوں میں ایک جنگ کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ اب فوج میں ہمارے لیے یہ لازم ہے کہ سیاسی فیصلوں کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کریں۔انہوں نے یہ بیان اس کتابچے میں چھپنے کے لیے دیا ہے جو اگلے ہفتے مسلح افواج کی ایک کانفرنس میں تقسیم کی اجائے گا۔ نتیجتاً تنازع بھی پیدا ہو گیا ہے لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا یہ خطرہ واقعتاً موجود بھی ہے؟ اور اگر ہے تو یورپ اس سے نمٹنے کی طاقت رکھتا ہے؟ کیا سوئیڈن اپنا دفاع کر سکتا ہے؟جنرل برانستروم لکھتے ہیں کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے سوئیڈن کی عسکری تزویراتی سوچمیں تبدیلی کی ہے۔ اب بین الاقوامی انتظامی آپریشنز میں مدد کے بجائے اس کی توجہ “ایک مضبوط دشمن کے خلاف مسلح جنگ کی صلاحیت” پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سوئیڈن اپنی فوجی طاقت کو عسکری حملوں کے خلاف موثر بناچکا ہے اور وہ ملک کا بھرپور دفاع کرے گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جب پوری دنیا جنگ میں کود چکی تھی، یعنی دونوں عالمی جنگوں کے دوران، سوئیڈن تب بھی غیر جانب دار تھا۔ لیکن حالیہ چند سالوں میں وہ نیٹو میں شمولیت کے لیے سنجیدگی سے غور کر رہا ہے اور یورپی یونین کے ساتھ بھی تعلقات بڑھا چکا ہے۔سوئیڈن کی انٹیلی جنس ایجنسی ساپو نے گزشتہ سال ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کے لیے سب سے بڑا خطرہ روس ہے۔روس کے یوکرین معاملے میں رویے اور اسٹونیا، لٹویا اور لتھووینیا جیسے چھوٹے ممالک کے حوالے سے اس کے دھمکی آمیز انداز نے سوئیڈن کی مغربی اتحاد میں دلچسپی کو مزید بڑھایا ہے۔گزشتہ سال ایک پول میں پایا گیا کہ 41 فیصد آبادی نیٹو میں شمولیت کی حامی ہے، جبکہ 39 فیصد سے ان کی مخالفت کی۔ پانچ سال پہلے حامیوں کی تعداد محض 23 فیصد تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…