وارسا(نیوز ڈیسک) پولینڈ کے 23 سالہ مصور مارئیس کزیرسکی کے بازوؤں پر ہاتھ موجود نہیں لیکن وہ حیرت انگیز طور پر حقیقی تصاویر اور پینٹنگز بناتے ہیں۔باہمت مصورنے اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا اور7 برس کی عمرسے انہوں نے ڈرائینگ بنانا شروع کردی تھی اوراب تک وہ 700 سے زائد ڈرائنگزاورتصاویربناچکے ہیں.مارئیس کزیرسکی کی بنائی جانے والے یہ تصاویرحیرت انگیز طورپرحقیقی لگتی ہیں جنہیں 2013 میں ویانا میں عالمی مصوری کے مقابلے میں دوسرا انعام دیا گیا جب کہ وہ دنیا کے کئی ممالک میں اپنے فن پاروں کی نمائش بھی کرچکے ہیں جن میں آکسفورڈ، ویانا اورلندن وغیرہ شامل ہیں اور وہ پینٹنگ بنانے کے لیے روم، بارسلونا، پیرس، برلن اور پورے یورپ کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔مارئیس کو خدا داد صلاحیت حاصل ہے کہ وہ حقیقت سے قریب تر پورٹریٹس بناتے ہیں جن میں کردار گویا بولتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ موضوعاتی لحاظ سے بھی پورٹریٹس اور تصاویر بناتے ہیں۔وہ اپنے عزم وہمت سے دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ معذوری کوئی شے نہیں ہوتی بلکہ محرومی انسان کے اپنے دماغ میں ہوتی ہے۔ اسی طرح انسانی عزم و ہمت کی کوئی انتہا نہیں اورانسان مسلسل محنت سے آگے بڑھ سکتا ہے۔