منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دس کمپنیوں کا راج

datetime 28  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایک وقت تھا جب ہم کھانے کی ہر چیز گھر تیار کرتے تھے۔ آپ گراسری سٹور اور کچن پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا، یہ ساری چیزیں ہم را میٹریل کی شکل میں خریدتے تھے۔ گندم خریدتے اور آٹے سے روٹی بناتے ، چاول کی فصل کو چکی سے خود چھڑاتے ، گڑ بناتے، اچار ، مصالحہ جات ، غرض آپ شاید ہی کسی چیز کا نام لے سکیں جو ہم تیار حالت میں پیکٹ میں بند بازار سے خریدتے تھے۔ لیکن آج ہمارے بچے شاید یہ نہ جانتے ہوں کہ یہ ’’بریڈ‘‘ جس چیز سے بنی ہے ، اس کو گندم کہتے ہیں اور گندم کا ’’درخت‘‘ نہ جانے کتنا بڑا ہوگا؟ ویسے کسی دن کسی بچے سے پوچھیے گا تو سہی !پچھلے 50برسوں میں یہ سفر اس طرح شروع ہوا کہ آج ایک بالکل نئی دنیا وجود میں آچکی ہے۔ ا ب ہر چیز ہم پکی پکائی پیکٹ میں سیل ’’ بالکل تازہ ‘‘ خریدتے ہیں۔ یہ چیزیں بڑی ’’برانڈڈ ‘‘ قسم کی ہوتی ہیں۔ ہم مخصوص کمپنی کے علاوہ کسی پر بھروساہی نہیں کرتے۔ یہ ہمار فیشن بھی ہے اور عادت بھی۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس وقت کتنی کمپنیاں ہمارے کھانے پینے کا انتظام کر رہی ہیں؟آپ کا جواب ہوگا،بے شمار، ان گنت ! با لکل غلط، اب درست جواب سن لیجیے۔۔۔پوری دنیا پر کھانے کی پراڈکٹ بیچنے والی صرف دس کمپنیوں کا راج ہے۔ لیجیے ہم ان کمپنیوں کے نام ہی بتا دیتے ہیں:کوکا کولا ، پپسی ، یونی لیور ، ڈینون، مارس مونڈلیز انٹرنیشنل ، کیلوگز، جنرل ملز، نسلے اور ایسوسی ایٹس، برٹش فواذر۔یہ دس کمپنیاں ساری دنیا سے دولت سمیٹنے کے بعد ہمارے ماحول کو کیا تحفہ دیتی ہیں، Oxfamنامی ماحولیاتی آلودگی پر نظر رکھنے والے ادارے کے مطابق 2013میں انہوں نے 263.7ملین ٹن گرین ہاؤس گیس پیدا کی۔ ان ساری کمپنیوں کی آلودگی کو ملایا جائے تو یہ دنیا کا 25واں آلودہ ترین ملک بن جائیں!

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…